• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمیر رانا و محسن عباس حیدر اپنی مرحوم بیٹیوں کو یاد کر کے جذباتی ہو گئے

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار عمیر رانا اور محسن عباس حیدر اپنی بیٹیوں کی موت کے بارے میں بات کرتے ہوئے لائیو شو میں جذباتی ہو گئے۔

عمیر رانا اور محسن عباس حیدر نے ایک نجی ٹی وی کے شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں دونوں نے اپنی بیٹیوں کی بہت چھوٹی عمر میں وفات کے بارے میں بات کی۔

عمیر رانا نے اپنی جڑواں بیٹیوں کی موت کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ظاہر ہے کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ ایسا ہو گا، ستم ظریفی یہ ہے کہ میں اپنی جڑواں بیٹیوں کے انتقال کے بعد اُن کی یادوں سے دور رہنے کی کوشش کر رہا تھا کیونکہ مجھے انہیں خود اپنے ہاتھوں سے دفنانا پڑا اور یہ میرے لیے سب سے مشکل تجربہ تھا۔

اُنہوں نے بتایا کہ میری دعا ہے کہ کبھی کسی کو زندگی میں ایسے نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اداکار نے مزید بتایا کہ میں نے بعد میں یہ سوچ کر خود کو تسلی دی کہ میں جنت میں اپنی بیٹیوں سے ضرور ملوں گا۔

اُنہوں نے بتایا کہ حال ہی میں میری بیٹیوں کے نانا کا انتقال ہوا تو فوری طور پر مجھے اور میری اہلیہ مائرہ کو یہ یقین ہو گیا کہ ہماری بیٹیاں اب اپنے نانا کے ساتھ ہیں۔

عمیر رانا نے بتایا کہ مجھے وہ لمحہ کبھی نہیں بھولے گا جب میں نے اپنی جڑواں بیٹیوں کو دفنایا تو ان میں سے ایک کے پاؤں کی انگلیاں کفن میں سے نظر آ رہی تھیں تو میں نے دفنانے سے پہلے رک کر اپنے ہاتھوں سے کفن کو ٹھیک کیا۔

دوسری جانب محسن عباس حیدر نے بتایا کہ جب میں باپ بنا تو میں بہت پُرجوش تھا، مجھے یاد ہے کہ کراچی میں یہ خوش خبری مجھے اس وقت ملی جب میں ایک ڈرامے کی شوٹنگ کر رہا تھا۔

اُنہوں نے بتایا کہ اس وقت ڈائریکٹر علی حسن جو میرے دوست بھی ہیں میرے ساتھ تھے اور ہم دونوں بہت پرجوش تھے۔

اداکار نے بتایا کہ میں نے فوراً اپنا بیگ پیک کیا اور اپنی بیٹی کو دیکھنے کے لیے اپنے شہر پہنچا، یہ وہ لمحہ تھا جب زندگی میں پہلی بار میں نے حقیقی خوشی کو محسوس کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ لیکن میری بیٹی کا چھوٹی عمر میں انتقال ہو گیا، شاید اس کی دوسرے جہاں میں زیادہ ضرورت تھی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید