وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اس وقت کپتان پاکستان کی تنہائی کو ختم کرنے کی کوششوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایک دہشت گرد جماعت ہے اور وہ اس بات کو ثابت کرتے ہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کو بھی سیکیورٹی کا اندازہ ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ایس سی او کانفرنس تک دھرنا نہیں ہوگا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ نامعلوم جگہ سے احتجاج کی کال آئی ہے۔ کل ملتان میں انہوں نے جلوس نکالا، جس میں ایک لڑکی اور دس لڑکے نکلے، لاہور جلسے کا حال بھی آپ نے دیکھا تھا۔ پنجاب کے لوگ اس میں شامل نہیں تھے۔
انکا کہنا تھا کہ وہ سیکریٹری اطلاعات جس کو جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں، جو ورک فرام ہوم کرتا ہے، یہ وہ انقلاب ہے جو وہ لانا چاہتے ہیں، ان میں ہمت ہے تو خود لیڈ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کل تحریک فساد نے پاکستان کی ریاست کیخلاف اعلان جنگ کیا ہے۔ اعلان جنگ کا جواب جیسے دینا چاہیے ویسے ہی دیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ورک فرام ہوم کرنے والے سیکریٹری اطلاعات نے احتجاج کی کال دی، یہ لوگ فساد چاہتے ہیں، ملکی حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمنٹ بھی اب فساد کے حق میں نہیں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا سے وسائل لیکر علی امین گنڈاپور یہاں آتے ہیں، لوگوں کو ڈی چوک کے قریب پہنچا کر غائب ہوگئے۔ ہم سب کو کہنا پڑے گا کہ اب ایسا نہیں چلے گا۔ فساد کی اجازت نہیں دی جاسکتی، شہریوں کو انکے گریبان پکڑنے چاہئیں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اپنا کام کر رہی ہیں، انہیں کسی کے احتجاج سے فرق نہیں پڑتا۔