اسلام آباد(محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار ) مولانا فضل الرحمٰن کا پارلیمنٹ میں فقیدالمثال خیرمقدم، ارکان نے تادیر تالیاں بجائیں ، بلاول بھٹو زرداری مولانا کے لیے رطب للسان، اپنی کامیابی کو مولانا سے منسوب کر دیا، جمیعت العلماء اسلام کے سربراہ نے مخالفت کرنے والوں کو حزب اختلاف بننے کا درس دیدیا، ربا کی ممانعت کو آئین کا حصہ بنواکر اسے 2028تک ختم کرنے کو یقینی بنواکر مولانا نے دینی و دنیوی فلاح کو سمیٹا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کو حتمی اور قابل قبول بنانے کیلئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے تاریخ ساز کردار کو پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے فراخدلا نہ خراج تحسین پیش کیا ہے جس سے انکے سیاسی تدبر اور تبحر علمی کا واشگاف اظہار ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آئینی ترامیم پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپنی کامیابی کو مولانا سے منسوب کردیا جس پر پورے ایوان نے تادیر تالیاں بجا کر اپنے جذبات کو اس میں شامل کیا۔ آئینی ترمیم کے حوالے سے مولانا نے سیاسی طور پر باہم متصادم سیاسی فریقین کے ساتھ معاملہ آرائی کر کے انھیں بقائے باہم کے اصول پر کاربند رہنے کیلئے اپنی فراست سے آمادہ کیا انہوں نے اس شخص کیلئے بھی احترام کا لہجہ اختیار کیا جو سالہا سال سے رات دن مولانا کے بارے بدزبانی اور گالم گفتار کے سوا کوئی بات نہیں کرتا تھا ۔