• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا اسمبلی نے اینیمل ویلفیئر بل 2024 منظور کیا ہے، جس کے تحت پالتو جانوروں پر تشدد کرنےیا ان پر زیادہ بوجھ ڈالنے پر 6ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ جبکہ تفریح کیلئے لڑانے پر 3ماہ قیدکی سزا ہوگی ۔ویٹرنری ڈاکٹر یا لائسنس یافتہ معالج کے علاوہ کسی شخص کو جانوروں کے علاج کی اجازت نہیں ۔جانوروں کے حقوق کی خلاف ورزی اور اس سے متعلق کچھ چھپانے پر مالک کو 10ہزار روپے جرمانہ یا تین ماہ قید کی سزا ہوگی۔خیبرپختونخوا بریڈنگ سروس کے تحت معیاری افزائش نہ کرنے کی صورت میں محکمہ لائیواسٹاک کو مویشی ضبط کرنے کا اختیار ہوگا۔جانوروں کی رجسٹریشن کرانا اور لائسنس حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہےاورمذبح خانے کے قوانین کی خلاف ورزی پر سزا ہوگی۔حالیہ دنوں میںجانوروں پر تشدد کے ملک گیر سطح پر واقعات سامنے آنے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شہری حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے ۔سندھ میں اونٹنی کی ٹانگ کاٹے جانے سمیت ان واقعات کی فہرست طویل ہے، بعض علاقوں میں مچھلی کے شکار میں بارود کا استعمال کیا جاتا ہے۔بیل اور گدھا گاڑی ریس میں جانوروں پرکیا جانے والا تشدد ریکارڈ پر موجودہے۔خیبرپختونخوا اسمبلی نے 1890کے آل انڈیا فرسودہ قانون کو موجودہ حالات کے تقاضوں سے ہمکنار کیا ہےدوسرے صوبوں کو بھی زمینی صورتحال کی روشنی میں اپنے قوانین پر نظر ثانی کرتے ہوئے انھیں موثر طور پر لاگو کرنا چاہئے۔پالتو، غیرپالتو، خصوصاً لوگوں کو تفریح پہنچانے کی غرض سے ہونے والی ممنوعہ سرگرمیوں کی روک تھام بلا تفریق ضروری ہے۔خیبر پختونخوا حکومت کو متذکرہ قانون پر فی الفور عمل درآمد کرانے کی غرض سے تمام ضروری اقدامات یقینی بنانے چاہئیں۔باربرداری کیلئے رکھے گئے جانوروں کے مالکان کو نئے قوانین سے آگاہ کرنے کیلئے تشہیری مہم بھی وقت کی ناگزیر ضرورت ہے۔

تازہ ترین