انسداد دہشت گردی قانون میں ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی، ترمیمی بل کے تحت کسی بھی مشتبہ شخص کو 3 ماہ حراست میں لیا جا سکے گا۔ ڈپٹی اسپیکر نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
انسدادِ دہشت گردی ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
مجوزہ ترمیم کے تحت مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملکی سلامتی، دفاع اور امن و عامہ سے متعلق جرائم میں ملوث کسی شخص کو 3 ماہ تک حراست میں رکھنے کا اختیار ہوگا۔ تاوان، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور اغواء سے متعلق جرم پر بھی 3 ماہ زیر حراست رکھا جا سکے گا۔
ترمیمی بل کے مطابق حراست یا نظربندی کے دوران ملزم کو شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے گا، 3 ماہ سے زائد نظربندی آرٹیکل 10 اے کے تحت ہو سکے گی، الزامات کی تحقیقات جے آئی ٹی کرے گی۔
جے آئی ٹی مسلح افواج، سول آرمڈ فورسز، انٹیلیجنس ایجنسیز کے نمائندوں اور ایس پی پولیس پر مشتمل ہوگی۔
انسداد دہشت گری ایکٹ کی شق 11 کی ذیلی شق 4 ای میں ترمیم وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے لائی گئی ہے۔