لندن (پی اے) sat-nav پر بتائی جانے والی غلط ڈائریکشن کی ایک خاتون ملٹن Keynes کے قریب A5پر غلط راستے پر چلی جانے کی وجہ سے ہولناک حادثہ کا شکار ہوگئی، جس کے بعد گوگل اور ایپل اپنی آڈیوز میں ترمیم پر متفق ہوگئےہیں۔ ایک کورونر نے ٹام ٹام سمیت تمام ٹیک کمپنیوں کو مستقبل میں اس طرح کی غلطیوں سے جانوں کے ضیاع کے اندیشوں سے متنبہ کیا ہے۔ اسسٹنٹ کورونر سین کمنگز نے بتایا کہ 58 سالہ ٹریسی Haybittle اور 38سالہ عمل محمد احمد sat-navکی غلط ڈائریکشن پر گاڑی چلاتے ہوئے ایک دوسرے سے آمنے سامنے ٹکرا گئے، جس کی وجہ سے دونوں کی موت واقع ہوگئی۔ ٹام ٹام نے بتایا ہے کہ اس کی زبانی ہدایات پر تبدیلیاں کردی گئی ہیں۔ ایپل اور گوگل نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کے آڈیوز میں کی جانے والی تبدیلیوں سے لوگوں کو واضح گائیڈنس مل سکے گی۔ گز شتہ سال نومبر میں بیگم احمد آڈیو کی بتائی ہوئی سمت پر گاڑی چلا رہی تھیں جب وہ لٹل برک ہل کے چوراہے پر پہنچیں تو حادثے کا شکار ہوگئیں۔ کورونر نے یہ بات نوٹ کی کہ اس حادثے کے بعد موقع پر پہنچنے والی پولیس نے دیکھا کہ 3دیگر گاڑیاں بھی بیگم احمد ہی کی طرح اسی غلط سمت میں جارہی تھیں، اس کے بعد سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے گاڑی چلانے والوں کو سلپ روڈ پر جانے سے روکنے کیلئے سائن نصب کردیئے ہیں۔ ایپل کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ کمپنی اب A5پر جانے والی گاڑیوں کیلئے وائس گائیڈنس کا بھی اضافہ کردے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم جو اقدامات کررہے ہیں، اس کے نتیجے میں مستقبل میں ایسے جانکاہ حادثوں سے گریز ممکن ہوجائے گا۔ گاڑی چلانے والوں کو اوورپاس پر سیدھا چلنے کی ہدایت دی جائے گی اور ڈرائیوروں کو A5سے ملٹن Keynes جانے کیلئے دائیں جانب مڑنے کی ہدایت کی جائے گی۔ گوگل کا کہنا ہے کہ یہ بات واضح نہیں ہے کہ اس حادثے میں گوگل کا نقشہ بھی شامل تھا یا نہیں؟۔ اس نے بھی بہتری پیدا کی ہے کہ آئندہ اس طرح کے حادثات وقوع پزیر نہ ہوسکیں۔ اس نے بتایا کہ اس کی ٹیمیں آڈیو کی ٹائمنگ کو بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ ٹام ٹام نے اپنے صارفین سے اپنے سسٹم اپڈیٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔