• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکہ کے سبکدوش ہونے والے صدر جوبائیڈن کو 46ارکان کانگریس نے خط میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ارجنٹ بنیاد پر وکالت کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔عمران خان جو مختلف مقدمات میں قید کی سزا کاٹ رہے ہیں،کی رہائی کیلئے غیر ملکی مداخلت کا یہ پہلا موقع نہیں ،اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان کے 60اراکین اپنی حکومت کو معاملے میں کودنے کی دعوت دے چکے ہیں۔20برطانوی پارلیمینٹیرینز بھی ایک ماہ قبل وزیرخارجہ ڈیوڈلیمی کو ایسا ہی خط تحریر کرچکے ہیں،جس میں کہا گیا تھا کہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی قسمت کا فیصلہ ممکنہ طور پر فوجی عدالت کرے گی جو ایک تشویشناک اور غیرقانونی عمل ہوگا۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمٰن کا اس حوالے سے بیان سامنے آیا ہے کہ تحریک انصاف غیرملکی مداخلت کو مسلسل دعوت دے رہی ہے۔برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈلیمی اپنے رکن پارلیمنٹ کم جانسن کے خط کے جواب میں حکومتی موقف واضح کرچکے ہیںکہ عمران خان کی سزا پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے سے متعلق اشارے نہیں ملے۔دفتر خارجہ نے اس خط وکتابت کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت پاکستان سبکدوش ہونیوالے امریکی صدر کو لکھے گئے خط کو یکسر کوئی اہمیت نہیں دیتی۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ اقتدار کی منتقلی میں مصروف ہے ،ایسے میں یہ خط بے سود مشق ہے۔اس ساری صورتحال کے تناظر میں یہ سادہ سی بات ہے کہ 9مئی کے واقعہ سمیت بانی پی ٹی آئی عدالتی فیصلوں کے تحت سزا کاٹ رہے ہیں اور ان کی رہائی کے فیصلے بھی اپیلوں اور عدالتی کارروائی کے تابع ہیں۔غیرملکی اراکین پارلیمنٹ تو دور کی بات، پاکستان کے اپنے پارلیمنٹیرینز بھی عدالتوں میں مداخلت کے مجاز نہیں۔

تازہ ترین