بھارتی ریاست اتر پردیش میں ضمنی انتخابات میں مسلمان ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔
مسلمان ووٹرز کا کہنا ہے کہ انہیں ووٹ ڈالنے سے روکنے کےلیے مارا بھی گیا، اس خوف سے کوئی ووٹ ڈالنے نہیں جا رہا۔
بھارتی میڈیا کےمطابق مسلمان خواتین ووٹروں کو ووٹنگ سے روکنے کےلیے حجاب اور برقعہ ہٹوا کر ان کے ووٹر آئی ڈی کارڈ کی جانچ کا حربہ بھی آزمایا گیا۔
سماج وادی پارٹی کے امیدوار حاجی رضوان جو کہ مراد آباد کے کندارکی اسمبلی نشست کےلیے امیدوار ہیں انھوں نے الزام عائد کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی مسلم اکثریتی علاقوں میں لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روک رہے ہیں اس مقصد کےلیے یہ دونوں مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران حاجی رضوان نے کہا مسلمان ووٹروں کو بوتھ پر روکا جاتا ہے اور ان سے ریگولر پرچی کے بجائے اسپشل قسم کی پرچی مانگی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا ضلعی انتظامیہ بی جے پی سے ملی ہوئی ہے، میری لڑائی ضلعی انتظامیہ سے ہے، دونوں نے ملکر اس اسمبلی نشست کے تمام بوتھ پر قبضہ کرلیا ہے اور اس الیکشن کو مکمل طور پر جعلی اور مذاق بنا دیا ہے۔