بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مسلمان مخالف، نفرت انگیز انتخابی اشتہاری مہم پر مخالفت کا سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں ریاستی انتخابات کے دوران حکمراں جماعت نے مسلم مخالف انتخابی اشتہاری مہم چلائی، جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی الیکشن کمیشن نے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اشتہار بند کرنے کا حکم دیا، جس پر اشتہاری مہم کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اب ہٹا دیا گیا ہے۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن نے بی جے پی سے اس اقدام پر وضاحت طلب کر لی ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ اشتہار میں سر پر اسکارف اوڑھے خواتین، ٹوپی پہنے مردوں کو اپوزیشن کے حامی جھارکھنڈ مکتی مورچا کے رہنما کے گھر میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس سے قبل نریندر مودی بھی اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کو گُھس پیٹیا قرار دیتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کر چکے ہیں۔
خیال رہے کہ جھاڑکھنڈ میں ریاستی انتخابات کا دوسرا مرحلہ آج ہو رہا ہے، جس کے نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔