کراچی (نیوز ڈیسک) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ امریکی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں اپنی نئی کرنسی لانے والے ’’برکس‘‘ تنظیم کے رکن ممالک پر 100؍ فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔
ٹرمپ کے اس بیان کے بعد عالمی تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
ہفتے کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم، ٹروتھ سوشل پر بیان جاری کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ ممالک کو ڈالر کا متبادل لانے والوں کی حمایت کرنے والے ممالک کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
ٹرمپ نے کہا کہ یہ ممالک امریکا کے ساتھ وعدہ کریں کہ وہ برکس کرنسی لائیں گے اور نہ کسی اور کرنسی کی حمایت کریں گے، بصورت دیگر ایسے ممالک پر 1000؍ فیصد ٹیرف عائد کریں گے، ایسے ممالک شاندار امریکی معیشت میں اپنی اشیاء فروخت کرنے کو خدا حافظ کہہ دیں۔
انہوں نے کہ نئی کرنسی کے حامی ممالک چاہیں تو کسی ناکام ملک کی حمایت کریں، اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ برکس ممالک کی کرنسی بین الاقوامی تجارت میں امریکی ڈالر کی جگہ لے سکے، جو ملک ایسی کوشش کرے گا اسے چاہئے کہ امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو الوداع کہہ دے۔
یاد رہے کہ نو منتخب امریکی صدر کا بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ایک ہفتہ قبل وہ کینیڈا، میکسیکو اور چائنا پر نئے ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ برکس گروپ ابتدا میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل تھا، بعد میں مصر، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا اور ایران بھی اس میں شامل ہوئے ہیں۔
برکس کے کچھ ممبران نے عالمی معیشت کو ڈالر سے چھٹکارا دلانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
اکتوبر میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ادائیگیوں کے ایک متبادل بین الاقوامی نظام کی ضرورت پر زور دیا تاکہ امریکا کو ڈالر کے سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال سے روکا جا سکے۔
امریکا میں اگر 00؍ فیصد ٹیرف عائد ہو گیا تو اس سے برکس ممالک کی اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو جائے گا جس سے عالمی تجارتی بہاؤ میں خلل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔