اسلام آباد( خالد مصطفیٰ) وزیراعظم شہباز شریف نے براؤن فیلڈ پالیسی کے عدم نفاذ کے حوالے سے معلومات حاصل کی ہیں اس پالیسی کے تحت مقامی ریفائنریوں کی اپ گریڈیشن ہونا تھی تاکہ وہ یورو فائیو معیار کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پیدا کرسکیں۔ وزارت توانائی کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ ’’اعلیٰ ترین حکومتی شخص نے پٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ وہ فنانس ڈویژن، ایف بی آر اور اگرا سے مل کر 2 ہفتے کے دوران اس معاملے پر کوئی اتفاق رائے پیدا کریں کہ سیلز ٹیکس کے استثنیٰ کے معاملے کو کیسے حل کیاجائے۔ یہ بجٹ کا وہ اقدام ہے جوفنانس بل 25 میں نافذ کیا گیا تھا جس سے ریفائنری سیکٹر میں 5 سے 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہونا تھیـوزیراعظم آفس کے پی ایم او نے 29 نومبرکے بیان کے مطابق سیکریٹری پٹرولم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دو ہفتوں کے اندراس معاملے پر اتفاق رائے پیدا کریں، ایس آئی ایف سی نے اس حوالے سے 10نومبر 2024 کی ڈیڈلائن مقرر کررکھی تھی تاکہ پٹرولیم ڈویژن سیلز ٹیکس استثنیٰ کے معاملے کو حل کرنا یقینی بنائے۔