• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینیڈا میں بھارتی طلبہ کے جرائم سے ایشیائی آبادی سے نفرت بڑھنے لگی

ٹورنٹو (نیوزڈیسک )کینیڈا میں بھارتی طلبہ کے جرائم سے ایشیائی آبادی سے نفرت بڑھتی جارہی ہے۔ ٹورنٹو پولیس نے اوبر ڈرائیورنگ کی آڑ میں خواتین پر مجرمانہ حملے کرنے والے ایک اور بھارتی طالب علم کو گرفتار کر لیا۔اس سے قبل بھی تعلیمی ویزے پر آنے والے کئی بھارتی نوجوان مختلف سنگین جرائم پر کینیڈا کے مختلف شہروں سے گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ پولیس نے 22سالہ اردیپ سنگھ کو ٹورنٹو اور نواحی علاقوں میں خود کو اوبر ڈرائیور ظاہر کرکے لڑکیوں پر کار میں سواری کے دوران مجرمانہ حملے میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا ہے۔ ملزم کے بعض ساتھی اسی قسم کے جرائم میں ملوث بتائے جاتے ہیں۔ چند روز قبل بھارتی طلبہ کے گروہ کو قیمتی کاریں چوری کرکے دبئی اسمگل کرنے کے الزام میں پکڑا گیا تھا۔ چند برس کے دوران تقریباً ساڑھے 4لاکھ بھارتی طلبہ نے کینیڈا کے مختلف غیر معیاری کالجوں میں داخلہ حاصل کیا جن میں سے تقریبا ایک لاکھ طلبہ نے کینیڈین شہریت بھی حاصل کر لی۔ والدین کی عدم موجودگی اور ملازمتوں کی کمیابی کے باعث بہت سے بھارتی طلبہ جرائم میں ملوث ہو رہے ہیں جبکہ کئی بھارتی طالبات غیر اخلاقی طریقوں سے ڈالر کما رہی ہیں۔ غیر مہذب طرزِ زندگی اور پیسوں کی خاطر تمام اخلاقی اور غیر اخلاقی حربے استعمال کرنے کے باعث مقامی آبادی میں بھارتی طلبہ کے خلاف ناپسندیدگی پائی جاتی ہے اور ان کی وجہ سے پاکستانی، افغان اور بنگلا دیشی افراد کے خلاف بھی نفرت میں اضافہ ہوا ہے ۔ واضح ہے کہ بھارتی طلبہ کو بے حساب ویزے جاری کرنے اور اس کے منفی اثرات مرتب ہونے پر اونٹاریو صوبے میں جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یورپ سے سے مزید