نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 26 نومبر کی تحقیقت کی مشروط پیشکش کردی۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے تحریک انصاف کو 26 نومبر کی تحقیقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ جو بندے مارے گئے آپ ان کے شناختی کارڈ دکھا دیں، ساتھ چل کر تحقیقات کرائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ ایشو کراتے ہیں، ملک کو بدنام کرنا بند کریں، میں مفاہمت پر یقین رکھتا ہوں، میں نےماضی میں بہت مفاہمت کی ہے۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے 9 مئی کو تمام ریڈ لائنز کراس کیں، ان کے جیسا مفاہمت والا کچھ نہیں کر سکتا جب تک ان کا فیصلہ نہ ہو، پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو ایک اور 9 مئی کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست میں ذاتیات پر اترنا معیوب ہے، حقائق کو ضرور یاد کروانا ہوگا، پہلے آپ 2018 کا جواب دے دیں، کس کا الیکشن تھا کس کو جتوایا گیا۔
نائب وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ فروری الیکشن سے متعلق ان کی درجنوں درخواستیں عدالت میں ہیں، جو ہوتا ہے وہ سامنے آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے 8 فروری سے متعلق تحفظات ہیں وہ عدالتیں فیصلہ کریں، ان کا یہ کہنا کہ 2024 کا الیکشن کسی اور کا مینڈیٹ تھا کسی اور کو دیا گیا۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ اپ ہمیں 2018 کا مینڈیٹ دے دیں تاکہ ہم اپنی حکومت کر لیں، الیکشن کرانے کا مینڈیٹ ن لیگ کا نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ جو چیف الیکشن کمشنر ہیں ان کا نام آپ نے دیا تھا، چیئرمین نیب بانی پی ٹی آئی نے لگایا تھا۔