• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے سے متعلق ثبوت موجود ہیں، آیت اللّٰہ علی خامنہ ای


ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے سے متعلق ثبوت موجود ہیں۔

تہران میں خطاب کے دوران آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ شام میں بشار الاسد حکومت کا خاتمہ امریکا، اسرائیل اور شام کے ایک پڑوسی ملک کا منصوبہ تھا، ثبوت موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شام میں جوکچھ ہوا اس کا منصوبہ امریکا اور اسرائیل نے تیار کیا، ہمارےپاس ثبوت ہیں، کسی شک و شبے کی گنجائش نہیں۔

آیت اللّٰہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ اسد حکومت کو ستمبر سے خبردار کر رہے تھے، شامی حکومت نے دشمن کو نظر انداز کیا، یہ پتا نہیں چل سکا کہ سب کچھ اعلیٰ حکام تک پہنچ رہا تھا یا نہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ شام میں باغی گروپوں کے مقاصد ایک دوسرے سے الگ ہیں، شام کے ہر باغی گروپ کے اپنے علیحدہ مقاصد اور ایجنڈا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے یہ بھی کہا کہ وقت ثابت کرے گا کہ ان لوگوں کا کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہوگا، اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکا علاقے میں اپنے قدم جمانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ داعش کے دوران ایران کی شام میں موجودگی کا مقصد مقدس مقامات کا تحفظ اور امن قائم کرنے میں شامی حکومت کی مدد کرنا تھا۔

آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ شام اور عراق میں ایرانی فوج کی موجودگی فوجی مشیروں کی سطح پر رہی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ ایرانی فوج ان ملکوں کی فوجوں کا کردار ادا کر رہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید کمانڈر قاسم سلیمانی نے شام کے ہزاروں مقامی نوجوانوں کو ٹریننگ دی تھی، خود اسی ملک کے اعلیٰ فوجی حکام نے اعتراض کرنا اور مسائل پیدا کرنا شروع کردیے۔

ایرانی سپر یم لیڈر نے کہا کہ شام میں اصل جنگ غیر مقامی رضاکار لڑ رہے تھے، اس ملک کی فوج ہی کمزوری دکھائے گی تو پھر رضاکار کچھ نہیں کرسکتے تھے۔

قومی خبریں سے مزید