پاکستان تحریکِ انصاف کے ممبر قومی اسمبلی اور سابق اسپیکر اسد قیصر نے حکومت سے مذاکرات سے متعلق ابتدائی بات چیت کی اطلاعات کو مسترد کر دیا۔
قومی اسمبلی میں نقطۂ اعتراض پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات میں مذاکرات یا ڈائیلاگ کی کوئی بات نہیں ہوئی، ایاز صادق کے پاس فاتحہ خوانی کے لیے گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی ضرور بنائی ہے مگر بات تب ہی شروع ہو سکتی ہے جب حکومت سنجیدگی دکھائے، اس میں پیش رفت بانیٔ پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق ہی ہو گی۔
اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کو اس سوال کا جواب دینا ہو گا کہ 26 نومبر کو گولی کیوں چلائی؟ کس قانون کے تحت نہتے شہریوں پر گولیاں چلائی گئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم اس نئے قانُون کو غیر آئینی سمجھتے ہیں۔
اسد قیصر نے یہ بھی کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو فوری رہا کیا جائے اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کرائی جائے۔