• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لڑکیوں کی تعلیم بڑا چیلنج ہے، وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد( نمائندہ جنگ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم بڑا چیلنج ہے اس کیلئے مسلم ممالک کو بڑا کام کرنا ہوگا، خواتین اپنی قابلیت سے قومی و عالمی معیشت میں موثر کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، لڑکیوں کیلئے پائیدار تعلیمی مواقع کی فراہمی کیلئے اجتماعی کاوشیں درکار ہیں، لڑکیوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی سے معاشرہ مضبوط اور ترقی یافتہ ہوگا، مخیر حضرات اور کاروباری ادارے لڑکیوں کی تعلیم کو یقینی بنانے کیلئے قابل توسیع اور پائیدار مواقع تلاش کرنے میں حکومت کی معاونت کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں ’’مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع‘‘ کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی نشست میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم اور رابطہ عالم اسلامی کے درمیان لڑکیوں کی تعلیم کیلئے اسٹرٹیجک شراکت داری کے قیام کیلئے ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حسین ابراہیم طہٰ اور رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے ایم او یو پر دستخط کئے۔ کانفرنس میں 47 مسلم اور دوست ممالک کے وزرا ، سفیروں، ماہرین تعلیم اور اسکالرز سمیت 150 سے زائد بین الاقوامی ممتاز شخصیات نے شرکت کریں گی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کی پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر نے کہا کہ پالیسی سازی و فیصلوں میں لڑکیوں کی شمولیت یقینی بنانی ہوگی، با اختیار خواتین وقت کی ضرورت ہے، رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے کہا کہ لڑکیوں کو بلاخوف تعلیم کے مساوی مواقع دستیاب ہونے چاہئیں، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حسین ابراہیم طحہٰ نے کہا کہ ملکی مشکلات اورگھریلو مجبوریوں کی وجہ سے خواتین کی تعلیم سے محرومی باعث تشویش ہے، خالد مقبول صدیقی نے کہا ہمیں تعلیم کو اپنا ورثہ سمجھنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کانفرنس کے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کی میزبانی پاکستان کیلئے ایک اعزاز ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ خواتین اپنی قابلیت سے قومی و عالمی معیشت میں موثر کردار ادا کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہیں، آئندہ دہائی میں لاکھوں نوجوان لڑکیاں جاب مارکیٹ میں داخل ہونگی جس میں سماجی ترقی اور معاشی خوشحالی کے بے پناہ امکانات ہیں، خواتین میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ نہ صرف خود کو، اپنے خاندانوں اور قوم کو غربت سے نکال سکتی ہیں بلکہ عالمی معیشت میں کردار ادا کر نے کے ساتھ ساتھ مشترکہ چیلنجوں کیلئے اختراعی حل تلاش کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیمی تفاوت کو دور کرنے کی طرف ایک بڑا قدم دانش اسکولوں کا قیام تھا جو دیہی اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں غیر مراعات یافتہ بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کیلئے متعارف کرایا جانے والا ایک منفرد اقدام ہے۔ انہوں نے تقریب میں دانش سکولوں سے فارغ التحصیل طالبات کی موجودگی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ فلیگ شپ یوتھ پروگرام کے ذریعے حکومت معیاری تعلیم فراہم کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے پرعزم ہے جس میں مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالیٹکس اور سائبر سکیورٹی کی فراہمی اور اعلی کامیابی حاصل کرنے والوں کو لیپ ٹاپ اور اسکالرشپ کی فراہمی سمیت پیشہ ورانہ تربیت شامل ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ علم کا حصول صنف سے قطع نظر ہر مسلمان کیلئے ایک ایسا مقدس فریضہ ہے جس پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زور دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ خواتین کی ہمت اور عزم و استقلال کی گواہی دی گئی ہے جنہوں نے اپنے لئے مختص شعبو ں میں ترقی کی، معاشرتی غلامی کے طوق کو توڑا اور اسلامی تاریخ کے ابتدائی ایام سے ہی معاشرے پر اپنے گہرے نقوش چھوڑے ۔

اہم خبریں سے مزید