• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیک نیوز پر 3 سال سزا، جرمانہ 20 لاکھ روپے تک ہو سکے گا، پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش

قومی اسمبلی : فوٹو فائل
قومی اسمبلی : فوٹو فائل

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) میں مزید ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔

قومی اسمبلی میں پیش پیکا ایکٹ ترمیمی بل2025 کی تفصیلات سامنے آگئیں، پیکا ایکٹ کے تحت فیک نیوز پر سزا 3 سال، جرمانہ 20 لاکھ روپے تک ہوسکے گا۔

ترمیمی بل کے مطابق  نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی، پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پر اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کی مجاز ہوگی، اتھارٹی متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہوگی۔

سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں پر فرد 24 گھنٹے میں درخواست دینے کا پابند ہو گا، غیر قانونی آن لائن مواد کی تعریف میں اسلام مخالف، پاکستان کی سلامتی یا دفاع کے خلاف مواد شامل ہوگا۔

ضابطہ فوجداری بل 2025 بھی قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا، مقدمات کا فیصلہ 6 ماہ سے ایک سال میں کرنے اور ماڈرن ڈیوائسز کو قانون شہادت میں شامل کرنے کی ترامیم شامل کی گئی ہیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نظام میں اتنی خرابیاں ہیں کہ کسی پر کچھ ثابت ہی نہیں ہوتا۔ مجرموں کو سزا دینے کی شرح بہت کم ہے۔ کل 108 ترامیم لائی جارہی ہیں۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ اپویشن کو عوامی مسائل سے دلچسپی نہیں، وہ یہاں صرف ایک شخص کی رہائی کے نعرے لگانے اور لابی میں کھانا کھانے آتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید