• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز کا طرز عمل ایسا ہے کہ ریفرنس بنایا جاسکتا ہے، رانا ثناءاللّٰہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز کے بعض معاملات میں طرز عمل ایسا ہے کہ ریفرنس بنایا جاسکتا ہے۔

ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں کیا ہوتا رہا ہے، 8 جج ایک طرف ہوتے تھے 7 دوسری طرف ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ خط لکھ کر میڈیا کو جاری کیے جاتے تھے، سلمان اکرم راجہ سیاسی ایجنڈے کو سامنے رکھ کر بات کریں تو یہ ان کی مرضی ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ کیا آئین میں ایسا کچھ ہے کہ ٹرانسفر کی وجوہات بیان کی جائیں؟ آئین میں یہ لکھا ہے کہ جج کی ٹرانسفر پر متعلقہ جج کی رضامندی شامل ہو۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ دو سینئر ججز کا عمومی رویہ ایسا ہے ہر معاملے پر خط لکھ دیتے ہیں۔ خط جس کو لکھا جاتا ہے اس کو بعد میں ملتا ہے پہلے میڈیا میں آجاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ ایسے پروپیگنڈا کا موجب بنیں جو پورے ادارے کو بدنام کرے، اس کو مس کنڈکٹ سے جوڑا جاسکتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ یہ معاملہ کبھی کابینہ میں زیر بحث نہیں آیا۔ وہ سپریم کورٹ میں کام چلنے نہیں دے رہے، ہر معاملے پر اختلاف کرتے ہیں، بائیکاٹ کرتے ہیں یا خط لکھتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کا جج ہائی کورٹ میں ٹرانسفرنہیں ہوسکتا۔

قومی خبریں سے مزید