کراچی کے علاقے ڈیفنس کے نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے عدالت میں ملزم کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا، شواہد دیکھ کر منی لانڈرنگ کا مقدمہ بھی درج کریں گے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے گھر میں غیر قانونی کال سینٹر چلایا جاتا تھا، ایف آئی اے سائبر کرائم اے وی سی سی کی تفتیش میں معاونت کرے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کے گھر سے ملنے والے لیپ ٹاپس اور دیگر شواہد میں پولیس کی معاونت کریں گے۔
دوسری جانب مصطفیٰ عامر کی قبر سے لیے گئے نمونے مصطفیٰ عامر کے ہی ہیں، سندھ فارنزک لیب نے نمونوں کی رپورٹ تیار کرلی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیل کی گئی رپورٹ پولیس حکام کے حوالے کر دی گئی، لاش سے لیے گئے نمونے مصطفیٰ عامر کے ہی ہیں۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ لیب گزشتہ رات سے کام کر رہی تھی، ایمرجنسی بنیاد پر ایک روز میں رپورٹ تیار کی گئی۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلا دیا تھا۔