اسلام آباد(جنگ رپورٹر)سول جج عدنان یوسف کی عدالت میں زیر سماعت سپریم کورٹ کے جج ملک شہزاد احمد خان کی بیٹی شانزے ملک کیخلاف ٹریفک ایکسیڈنٹ کیس میں انکی بریت درخواست پر دلائل جاری رہے،سماعت کے دوران شانزے ملک کے وکلا ء نے دلائل دیتے ہوئے کہا وقوعہ کے 11 دن بعد مقدمہ درج کیا گیامدعی مقدمہ کی جانب سے جولائی 2024 میں بیان ریکارڈ کروایا گیا جس کی روشنی میں درخواست گزار کو نامزد کیا گیا،عدالت میں ایکسیڈنٹ کے حوالے سے کوئی ویڈیو بھی پیش نہیں کی گئی جو تصاویر پیش کی گئیں کسی اینگل سے نہیں لگتا تصاویر میں موجود خاتون شانزے ملک ہےمدعی مقدمہ نے ایف آئی آر کے لیٹ اندارج کی کوئی وجوہات بھی نہیں بتائیں،مدعی مقدمہ رفاقت علی کے وکیل طفیل شہزادنے دلائل دیتے ہوئے کہا انہوں نے یہ تو بتایا ایف آئی آر لیٹ ہوئی مگر وجوہات تو بتائیں لاہور سے جوڈیشل پاورز کا استعمال کرتے ہوئے مقدمہ کا اندراج نہیں ہونے دیا گیا۔