وزارت پیٹرولیم کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ہر ماہ 10 ایل این جی کارگو آتے ہیں، جن کےلیے اسٹوریج سہولت تک نہیں ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کو دی گئی بریفنگ میں وزارت پیٹرولیم کے حکام نے کہا کہ ہر ماہ 10 ایل این جی کارگو کی آمد اور ملک میں اسٹوریج سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ملک کی گیس فیلڈز بند کرنے کےسوا چارہ نہیں۔
سینیٹ کمیٹی کو ایم ڈی سوئی ناردرن نے بتایا کہ قطر اور ای این آئی کے ساتھ 2031ء تک ہونے والے معاہدوں کے تحت ہر ماہ 10 کارگو آتے ہیں، انہیں دو تین دن سے زیادہ موخر نہیں کیا جاسکتا۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گیس پاور سیکٹر کےلیے درآمد کی جا رہی تھی، بعد میں کوئلہ اور نیوکلیئر کے پلانٹس لگ گئے، اس لیے فیلڈ بند کرنے کے علاوہ اپشن نہیں۔
پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن سے متعلق سیکریٹری پیٹرولیم نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ٹاسک دیا ہے، گیس امپورٹ پر پابندی نہیں، پائپ بچھانے پر پابندی ہے۔