کراچی کے علاقے ڈیفنس کے نوجوان مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف دھوکہ دہی اور تشدد کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ملزم ارمغان اپریل 2024 سے مقدمے میں مفرور تھا، وکیل مدعی نے ملزم کی دیگر مقدمات میں گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔
ملزم ارمغان اور خواجہ رافع پر تشدد اور دھوکا دہی کا مقدمہ گزری تھانے میں درج ہے، مقدمے کے مطابق ملزمان نے گاڑی کی خرید و فروخت کے معاملے پر شہری کو گھر بلا کر تشدد کیا تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی سٹی کورٹ نے ملزم ارمغان کو 15 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے منی لانڈرنگ سمیت دیگر سائبر کرائم میں ملوث ہونے کے انکشافات کے بعد تحقیقاتی ٹیم نے ڈی جی اینٹی نارکوٹکس کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے حکام کے مطابق سی آئی اے نے ارمغان کے گھر سے تحویل میں لیے گئے کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور موبائل فونز ایف آئی اے کے حوالے کر دیے ہیں۔
تفتیشی حکام کے مطابق آئی جی نے ملزم کے مالیاتی فراڈ سے متعلق ایف آئی اے کو خط لکھا تھا، سی آئی اے کی جانب سے ملنے والے تمام شواہد، کیس پراپرٹی کا فرانزک کروایا جا رہا ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کے حوالے کی گئی اشیاء کا فرانزک ہونے کے بعد تحقیقات میں مزید پیش رفت ممکن ہو سکے گی، ارمغان کے منشیات کے عالمی نیٹ ورک سے وابستہ ہونے پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔