• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی بچی کے بھارت میں قیام سے متعلق فیصلہ 3 ماہ میں کریں، بھارتی ہائیکورٹس

کراچی(محمد ندیم /اسٹاف رپورٹر) پنجاب اور ہریانہ ہائیکورٹ نےمرکز کو حکم دیا ہے کہ پاکستان میں پیدا ہونے والی بچی کے بھارت میں قیام سے متعلق توسیع کی درخواست کا فیصلہ 3ماہ میں کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق جب ایک بھارتی خاتون نے ایک پاکستانی شخص سے شادی کی تو وہ نہیں جانتی تھی کہ اس کا سفر ایک غیر متوقع موڑ اختیار کرلیگا اور اسے طلاق ہوجائیگی اور پاکستان میں پیدا ہونے والی بیٹی کے بھارت میں قیام کے لیے اسے قانونی جنگ لڑنی پڑیگی۔اب پنجاب اور ہریانہ ہائیکورٹ نے مرکز کو حکم دیا ہے کہ خاتون کی پانچ سالہ بیٹی کے بھارت میں قیام میں توسیع کے حوالے سے انتہائی ہمدردانہ غور کرتے ہوئےتین ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔ جسٹس کلدیپ تیواری نے بچی کی ماںکی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں۔متاثرہ خاتون بھارتی شہری ہیں اور انہوں نے پاکستانی شخص سے 2019میں اسلامی رسومات کے مطابق شادی کی تھی۔شادی کے بعد وہ اپنے شوہر کے ہمراہ پاکستان آگئی تھی۔تاہم یہ رشتہ دیرپا ثابت نہیں ہوا اور اسے اسلامی قانون کے مطابق طلاق ہوگئی۔وہ اپنی بیٹی کے ساتھ بھارت واپس آگئی۔
اہم خبریں سے مزید