اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کیلئے ہائی پاور سلیکشن بورڈ کے اجلاس کے معاملے پر افسران کی ترقی پر حکم امتناع جاری کردیا۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ایف بی آر افسر شاہ بانو کی درخواست پر احکامات جاری کیے۔
عدالت نے کہا کہ ایف بی آر کے افسران کی ترقی کیلئے 12 مارچ تک ہائی پاور سلیکشن بورڈ کا اجلاس نہ کیا جائے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے متعلقہ افسران کو بذریعہ ٹیلی فون عدالتی حکم سے آگاہ کیا جائے، آرڈر پر دستخط ہونے سے قبل ایف بی آر افسران کو عدالتی کارروائی اور عدالتی حکم کا علم ہو۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین ایف بی آر اور پرائم منسٹر آفس کے سیکریٹری کو بیان حلفی بھی جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر بیان حلفی دیں کہ پٹیشنر کا نام ایڈمن پُول میں رکھنے کی سمری نہیں بھجوائی گئی، سیکریٹری ٹو پی ایم بیان حلفی دیں کہ چیئرمین ایف بی آر سے ایسی کوئی سمری موصول نہیں ہوئی، اگر بیان حلفی جمع نہ کروائیں تو آئندہ سماعت سے قبل متعلقہ سمری کو ریکارڈ پر رکھا جائے۔