لاہور ہائیکورٹ نے ریپ یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت بائیولوجیکل (حیاتیاتی) والد کی ذمہ داری قرار دے دی۔
اس حوالے سے عدالت عالیہ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
ہائیکورٹ نے بچی کے خرچے کے دعوے سے متعلق کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کو ریمانڈ کر دیا۔ عدالت عالیہ کے فیصلے کے مطابق تمام فریقین کو ٹرائل کورٹ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
عدالتی فیصلے مطابق جو بچی کے پیدا ہونے کا ذمہ دار ہے وہی اس کے اخراجات کا بھی ذمہ دار ہے، ریکارڈ کے مطابق 2020 میں درخواستگزار نے خاتون سے مبینہ زیادتی کی۔
عدالتی فیصلے مطابق درخواستگزار کے خلاف زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، مبینہ زیادتی کے نتیجے میں خاتون نے بیٹی کو جنم دیا۔
عدالت عالیہ کے تحریری فیصلے کے مطابق خاتون نے بچی کے اخراجات کےلیے بائیولوجیکل والد کے خلاف دعویٰ دائر کیا۔
فیصلے مطابق ٹرائل کورٹ نے دعویٰ تسلیم کرتے ہوئے بچی کا 3 ہزار روپے ماہانہ خرچہ مقرر کیا تھا۔ درخواستگزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔