امریکہ نے پاکستان کیلئے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام ختم کر دیا ہے جسکی تصدیق یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی)نےکرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ اب یہ پروگرام مزید جاری نہیں رہیگا۔ یو ایس ای ایف پی دو قومی کمیشن ہے جو 1950ءمیں امریکہ اور پاکستان کی حکومتوں نے قائم کیا تھا۔اسکا مشن تعلیمی، ثقافتی تبادلے کے پروگراموں کے ذریعے پاکستان اور امریکہ کے عوام کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا تھا۔اس فاؤنڈیشن کے تحت2010ءمیں گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام (گلوبل یو گراڈ) شروع کیا گیا جو امریکی حکومت کی معاونت سے چل رہا تھا۔ گزشتہ 15سال کے دوران اس پروگرام نے ہزاروں پاکستانی طلباء کو امریکہ میں تعلیمی تجربات، ثقافتی تبادلے اور قائدانہ صلاحیتوں کی ترقی کے مواقع فراہم کئے۔ اس پروگرام نے طلباء کی شخصی پیشہ ورانہ ترقی کیساتھ ساتھ مختلف برادریوں پر بھی مثبت اثرات مرتب کیے۔ یہ خبر خاص طور پر ان طلباء کیلئے مایوس کن ہے جنہوں نے رواں سال اس کیلئے درخواستیں دے رکھی ہیں۔ فاؤنڈیشن نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ ایکسچینج پروگرام اورا سکالر شپ کے دیگر مواقع تلاش کریں جو ان کی امنگوں سے مطابقت رکھتے ہوں۔ گلوبل یو گراڈ پروگرام بند کرنے کا فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بیرون ملک ترقیاتی اور امدادی پروگراموں کے بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کےبعد پہلے دن ہی ایک انتظامی حکمنامے پر دستخط کئے تھے جس میں تمام امریکی غیر ملکی امداد کو 90دن کیلئے منجمد کر دیا گیا تھا جس کا مقصد ٹرمپ کے امریکہ فرسٹ ایجنڈے سے مطابقت نہ رکھنے والے پروگراموں کو بند کرنا تھا۔ بین الاقوامی طلباء کیلئے امریکہ کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ امریکی یونیورسٹیوں میں پاکستانیوں سمیت 400 بین الاقوامی طلباء کے ویزے اچانک منسوخ کر دیے گئے ہیں جس سے ان میں بے چینی پھیل گئی ہے۔