اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہمارے نام جیل سپرنٹنڈنٹ کو آئے ہوئے تھے، پارٹی لیڈرز کو روک دیا گیا۔ پولیس افسران نے ہمارے ساتھیوں کو آگے نہیں جانے دیا۔
راولپنڈی میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ جیل کے اندر سے کہا گیا کہ سب کو اکٹھا ہونے دیں پھر اجازت دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ پولیس افسران نے ہمارے ساتھیوں کو روکا اور آگے نہیں جانے دیا۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ہیڈ محرر نے عدالتی احکامات وصول نہیں کیے۔
اپوزیشن لیڈر کے مطابق جیل عملہ نے بتایا جیل سپرنٹنڈنٹ کے احکامات ہیں کوئی آرڈر وصول نہ کریں، بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو یہاں زدوکوب کیا گیا۔
عمر ایوب نے کہا حامد رضا، شفقت اعوان، طیبہ راجہ اور عالیہ حمزہ کو یہاں سے گرفتار کیا گیا، پولیس اہلکار خود کو ریاست سے بڑا سمجھتے ہیں۔
انھوں نے کہا میرے سو اختلاف ہوں گے لیکن کسی سے ہے نہیں، ہم ایک لیڈر کے پیچھے متحد ہیں، یہ ہمارا پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک ہے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ سمیت گرفتار لیڈرز کی رہائی۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ سیاسی مذاکرات کس سے کریں؟ شہباز شریف، مریم نواز سے مذاکرات کریں انکے پلے کیا ہے؟ وزیراعلیٰ بلوچستان سے مذاکرات کریں، ان کے پلے کیا ہے۔