برطانوی شاہی خاندان کے چشم و چراغ، مستقبل کے بادشاہ، شہزادہ ولیم اور شہزادی آف ویلز، کیٹ مڈلٹن کے درمیان تنازع کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے درمیان اپنے بڑے بیٹے پرنس جارج کی زندگی کے ایک بڑے فیصلے پر بحث ہوئی ہے۔
’فاکس نیوز ڈیجیٹل‘ کے مطابق شاہی ماہرین نے شہزادے اور شہزادی آف ویلز کے درمیان بحث کی وجہ ان کے بڑے بیٹے پرنس جارج کی آئندہ تعلیم اور مستقبل سے متعلق لاحق خدشات کو قرار دیا ہے۔
شاہی خاندان کے معاملات کی ماہر ہیلینا چارڈ نے کہا ہے کہ یہ باتیں برسوں سے گردش کر رہی ہیں، مبینہ طور پر شہزادہ اور شہزادی برسوں سے اس فیصلے پر بحث و مباحثہ کر رہے ہیں کہ شہزادہ جارج اگلے موسمِ خزاں میں کس اسکول میں جائیں گے؟
انہوں نے کہا کہ پرنس ولیم اور پرنسس کیٹ کے درمیان تصادم شاہی خاندان میں برسوں سے جاری ’سخت اسکولنگ‘ کے سبب ہوا ہے۔
ہیلینا نے دعویٰ کیا ہے کہ کنگ چارلس بھی ’گورڈنسٹون اسکول’ میں بہت ناخوش تھے، ایٹن کالج بھی شہزادہ ہیری کے لیے موزوں نہیں تھا، یہاں تک کہ شہزادی کیتھرین (کیٹ مڈلٹن) کو بھی ایک سیکنڈری اسکول میں غنڈہ گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ہیلینا چارڈ کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ شہزادہ اور شہزادی پرنس جارج کے لیے بہترین اسکلولنگ کے لیے پُرعزم ہیں اور ان کے پاس تمام اسکولوں کا آپشن موجود ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ولیم اور کیٹ کے درمیان پریسٹیجس آل بوائز اسکول، ایٹن کالج اور مارلبورو کالج کے انتخاب سے متعق بحث ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ شہزادی کیٹ کا انتخاب مارلبورو کالج ہے جہاں ان کے تینوں بہن بھائیوں نے تعلیم حاصل کی تھی۔
دوسری جانب ایٹن کالج مقام اور سیکیورٹی کے لحاظ سے بہتر ہے، یہ ونڈسر میں ان کے کاٹیج کے قریب ہے، کالج ونڈسر سیکیورٹی کوریڈور میں واقع ہے اور مالی طور پر بہترین ہے۔
شاہی ماہر ایان پیلہم ٹرنر نے دعویٰ کیا ہے کہ کیٹ مڈلٹن صرف یہ چاہتی ہیں کہ پرنس جارج کو اس طرح کی غنڈہ گردی کا سامنا نہ کرنا پڑے جس طرح انہیں کرنا پڑا جبکہ پرنس ولیم اپنے بڑے بیٹے جارج کو ایٹن کالج بھیج کر روایتی تعلیم کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پرنس ولیم اور پرنس ہیری نے بھی ایٹن کالج سے ہی تعلیم حاصل کی ہے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ شہزادے اور شہزادی آف ویلز جن میں شہزادی شارلٹ اور پرنس لوئس بھی شریک ہیں، مبینہ طور پر پرنس جارج کے لیے لندن کے کئی اسکولوں کا دورہ کر چکے ہیں۔