• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرنس ولیم نے شہزادی ڈیانا کی طلاق کے وکلاء کی خدمات لے لیں

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

پرنس ولیم نے والدہ شہزادی ڈیانا کی طلاق کے وکلاء کی خدمات حاصل کی ہیں جس کی وجہ سامنے آ گئی۔

برطانیہ کے ولی عہد پرنس ولیم نے ایک غیر متوقع قدم اٹھاتے ہوئے اپنی والدہ شہزادی ڈیانا کی طلاق کے حوالے سے مشہور وکیل کی خدمات حاصل کر لی ہیں، جو شاہی روایات سے ایک بڑی علیحدگی کی علامت ہے۔

42 سالہ پرنس ولیم نے شاہی خاندان کے دیرینہ قانونی مشیر Harbottle & Lewis سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے اب Mishcon de Reya نامی ممتاز برطانوی لاء فرم کو اپنا نیا قانونی نمائندہ مقرر کیا ہے۔

یہ وہ فرم ہے جس نے شہزادی ڈیانا کی 1996ء میں اُس وقت کے پرنس چارلس سے طلاق کے دوران نمائندگی کی تھی، اس فرم کے Anthony Julius، جو اس وقت ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر فائز ہیں، وہی وکیل ہیں جنہوں نے ڈیانا کی طلاق میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، وہ Diana Memorial Fund کے بانی ٹرسٹی بھی رہ چکے ہیں۔

پرنس ولیم کے اس فیصلے کو شاہی امور سے واقف حلقے ایک علامتی اور اسٹریٹجک قدم قرار دے رہے ہیں جس کا مقصد اپنے والد کنگ چارلس سے خود کو عملی طور پر مختلف ثابت کرنا ہے۔

شاہی ذرائع کے مطابق ولی عہد ولیم اپنے والد کے وکلاء کو مزید استعمال نہیں کرنا چاہتے، وہ اپنے لیے ایک علیحدہ شناخت چاہتے ہیں، وہ اب خود مختار فیصلے کرنا چاہتے ہیں۔

یہ فیصلہ Gerrard Tyrrell کے لیے بھی ایک دھچکا ہے، جو Harbottle & Lewis کے اہم پارٹنر ہیں اور عرصۂ دراز سے شاہی خاندان کے قریبی مشیر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ شہزادی ڈیانا کی زندگی کا اختتام 1997ء میں پیرس میں ایک المناک کار حادثے میں ہوا تھا۔

برطانیہ و یورپ سے مزید