• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی ایشیا کے دو ایٹمی ممالک کی کشیدگی یکدم تشویش کی حدود میں داخل ہونےکے تناظر میں جہاں 24سے36گھنٹوں کو خطرات کے لمحے قراردیا جارہا ہے وہاں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل امریکہ، چین سمیت کئی ملکوں اور حلقوں کی وہ کوششیں بھی سامنے آرہی ہیں جو خطے اور دنیا کے امن کو مزید بگاڑ سے بچانے کے حوالے سے جاری ہیں۔ مختلف حوالوں سے آنے والی دیگر خبر یں صورت حال کے کئی زاویے آشکار کر رہی ہیں۔ لائن آف کنٹرول پر منگل کے روز بھارتی فوج کے دو کواڈ کاپٹرز کے پاک فوج کا نشانہ بننے، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی طرف سے بھارتی فوج کو پہلگام واقعہ کے حوالے سے پاکستان کے خلاف کارروائی کا پورا اختیار دینے کے فیصلے، پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاکستان کے خلاف فوری طور پر مہم جوئی سے انکار کرنے والے بھارتی لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندر کمار کے کور کمانڈر ناردرن زون کے عہدے سے ہٹائے جانے، بھارت کی برسراقتدار پارٹی بی جے پی کی قیادت کی طرف سے نریندرا مودی سے استعفے کے مطالبے، بارہ مولا سیکٹر میں برہمن فوج کے دو یونٹوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں پانچ سکھ فوجیوں کی ہلاکت کے واقعے اور مبصرین کی جانب سے اسے بھارتی فوج میں بوکھلاہٹ کا اشارہ قرار دیئے جانے کے واقعات غیر اہم نہیں ،یہ سب اہم باتیں ہیں۔ مگر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کی میڈیا بریفنگ کی صورت میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے جو مکمل اور ناقابل تردید ثبوت دنیا کے سامنے لائےگئے، ان سے کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور اعترافات کے بعد ایک بار مزیدواضح ہوگیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورک چلانے میں بھارت کے حاضر سروس افسران تاحال ملوث ہیں۔ ماضی میں متعدد بھارتی ایجنٹوں کو پاکستان میں گرفتار کیا گیا جن میں سربجیت سنگھ، کشمیر سنگھ، رویندرا کوشک، سرجیت سنگھ سمیت بیشمار نام شامل ہیں۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتیں کراکے ایک طرف پاکستان کے تجارت اور سیاحت کے لئے غیر محفوظ ہونے کا پروپیگنڈہ کرتا رہا، دوسری جانب اس نے اپنے میڈیا کے ذریعے پاکستان کو دہشت گرد اسٹیٹ قرار دلوانے کی سرتوڑ کوششیں بھی جاری رکھیں۔ بھارتی حکمرانوں نے پہلگام میں دو درجن سے زیادہ سیاحوں کے قتل کے واقعہ کے چند منٹ بعد اپنے یرغمالی میڈیا کے ذریعے پاکستان پر جو الزام عائد کیا اس کے شواہد سات روز گزرنے کے بعد بھی پیش نہیں کرسکا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری ٹی وی پر اپنی گفتگو میں 25اپریل کو جہلم کے قریب بس اڈے سے پکڑے گئے بھارتی تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجیدسے برآمد ہونے والے ڈھائی کلوگرام وزنی بم، اس کے گھر سے ملنے والے انڈین ساختہ ڈرون، رقم، انڈین ہینڈلر صوبیدار سکھویندر سے ہونے والی بات چیت پیش کرچکے ہیں۔ بھارتی فوجی افسران میجر سندیپ ورما، صوبیدار سکھویندر حوالدار امیت اور ایک سپاہی کی گفتگو اور چیٹ سے آن لائن تربیت، فنڈنگ کے طریق کار سمیت سب کچھ عوام اور دنیا کے سامنے آچکا ہے ۔ ان شواہد کو تفصیلات اور ترجمے کے ساتھ اقوام متحدہ اور اہم دارالحکومتوں سمیت عالمی برادری تک پہنچایا جانا چاہئے۔ جہاں تک خطّے میں پیداشدہ جنگی ماحول کے کیفیت کا تعلق ہے، توقع کی جانی چاہئے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش گوئی کے مطابق دونوں ممالک کے صاحبانِ دانش کی بصیرت اور عالمی برادری کی کاوشیں صورتحال کو گمبھیرتا سےنکال لیں گی۔ نئی دہلی پاکستان کی ایٹمی صلاحیت، پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور جذبہ جہاد سے واقف ہے۔ اس کے اپنے ،خطے کے اور عالمی امن کے مفاد کا تقاضا ہے کہ ہوش مندی کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیا جائے۔

تازہ ترین