• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محنت کشوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان سمیت دنیا بھر میں محنت کشوں کا دن آج منایا جا رہا ہے، ملک بھر میں آج عام تعطیل ہے۔

مہنگائی، بے روزگاری اور کم اجرت کی چکی میں پسا مزدور، آج بھی دیہاڑی کی تلاش میں ہے اور مزدوروں کے دن پر بھی بغیر آرام کام کرنے میں مشغول ہے۔

پاکستان میں قومی سطح پر یوم مزدور منانے کا آغاز 1973 میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

آج محنت کشوں کے عالمی دن پر اسلام آباد میں کانفرنس ہوگی، بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن اور نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کی کانفرنس میں قانونی ماہرین، ججز اور آئی ایل او کے نمائندے شریک ہوں گے۔ 

چیئرمین این آئی آر سی جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کا کہنا ہے کہ کانفرنس سے آجر اور اجیر کے درمیان روابط اور مزدور کے حقوق پر بات ہوگی۔ 

آئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹر گئیر تھومس ٹونسٹول کا کہنا ہے کہ مزدوروں کے حقوق سے آگاہی اور ان پر عمل سے ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے ۔ 

کانفرنس میں لیبر قوانین اور عدالتی امور پر سپریم کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن اور جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمان رمدے اظہارِ خیال کریں گے۔

کانفرنس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ اور چوہدری سالک حسین کے علاوہ بیرسٹر ظفر اللّٰہ خان، جنرل سیکریٹری سپریم کورٹ بار سلمان منصور اور وفاقی سیکریٹری ڈاکٹر ارشد محمود بھی شریک ہوں گے۔

یوم مزدور کیا ہے ؟

1886 کو یکم مئی کے دن امریکا کے شہر شکاگو کے مزدور، سرمایہ داروں اور صنعتکاروں کی جانب سے کیے جانے والے استحصال پر سڑکوں پر نکلے لیکن پولیس نے جلوس پر فائرنگ کرکے سیکڑوں مزدوروں کو ہلاک اور زخمی کیا جبکہ درجنوں کو اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے پر پھانسی دی گئی۔

شکاگو کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دنیا کے بیشتر ممالک میں یکم مئی کو محنت کشوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

یکم مئی کو ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔

قومی خبریں سے مزید