• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے یہ بات بارہا واضح کی ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہےاور خصوصاً خطے میں امن کا خواہاں ہے۔لیکن قومی مفادات کے تحفظ کیلئے اس کی عسکری تیاری اور عزم غیرمتزلزل ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ بھارت یا مقبوضہ کشمیر میں جب بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا ،اگلے ہی لمحے اس کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے بھارتی سرکار نے بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کی۔ان تمام شواہد کے ساتھ کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور بلوچستان میں بی ایل اے کی سرگرمیوں کے پیچھے بھارت کا خفیہ ہاتھ ہےاور اس کے جاسوس کلبھوشن کے بیانات سب راز فاش کرچکے ہیں۔ پہلگام کے انجینئرڈ واقعے کا بھید کھلنے میں بھی دیر نہیں لگی لیکن فی الحقیقت اس منصوبے کو مودی حکومت نےبوکھلاہٹ میں جس طرح آگے بڑھانے کی کوشش کی،اس سےاس کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیاتاہم یہ پہلا موقع نہیں،بھارت فالس فلیگ آپریشن کی فضا ہر چند سال بعد تواتر سے پیدا کرتا چلا آیا ہے۔حکومت پاکستان کا یہ انتباہ کہ دونوں ملکوں کے درمیان ممکنہ جنگ شروع تو بھارتی جارحیت سے ہوگی لیکن اس کا انجام پاکستان کی مرضی سے ہوگا۔ ان الفاظ کے پیچھے یہ بات عیاں ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کامنھ توڑ جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے۔یہی بات سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے اعلی فوجی قیادت کے ہمراہ جمعرات کے روز ٹلہ فیلڈ فائرنگ رینج کے دورے کے موقع پر پاک فوج کے جوانوں سے خطاب میں کہی۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے کسی بھی فوجی مس ایڈونچر کا فوری جواب دیا جائے گا۔جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان کی مسلح افواج کے اس غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا کہ ملک کی خود مختاری اور سالمیت کا ہر قیمت پردفاع کیا جائے گا۔دورے کے دوران آرمی چیف نے افسران اور جوانوں کے بلند حوصلے،جنگی مہارت اور جذبے کو سراہا۔واضح رہے کہ پاکستان کے وزیردفاع خواجہ محمد آصف اور وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطا تارڑ دو روز قبل انٹیلی جنس اطلاعات کے حوالے سے خبردار کرچکے ہیں کہ بھارت پہلگام واقعہ کو جواز بناکر اگلے24سے36گھنٹے میں جارحیت کا ارادہ رکھتا ہے۔دوسری طرف بھارتی فوج کنٹرول لائن پربلااشتعال فائرنگ کرنے میں مصروف ہے۔تاہم پاک فوج کی بھر پورجوابی کارروائی کے نتیجے میں دشمن کے کئی مورچے تباہ ہوئے۔اسی دوران29اور30اپریل کی شب بھارتی فضائیہ کے چار رافیل طیاروں کی مقبوضہ کشمیر میں پیٹرولنگ کا انکشاف ہوا ،جن کی پاکستان ایئرفورس کے جنگی طیاروں نے فوراً نشاندہی کرلی اور بروقت کارروائی سے بھارتی طیارے بوکھلاہٹ میں فرار ہوگئے۔اس سے قبل پاکستان بحریہ ایک ایسے ہی واقعہ میں بھارتی جنگی جہاز کو بحیرہ عرب چھوڑنے پر مجبور کرچکی ہے۔پہلگام واقعہ، اس کی پہلے سے تیار ایف آئی آر کا اندراج،سندھ طاس معاہدے کی آناً فاناً معطلی اور دوسری طرف افغانستان سے54دہشت گرد خوارج کے پاکستان میں داخلے کی کوشش ،یہ سب کڑیاں بلامبالغہ آپس میں ملتی ہیں جبکہ بھارت کی اپوزیشن جماعتوں کے شور مچانے سے وزیراعظم مودی کی بوکھلاہٹ میں اضافہ ہوا ہے۔پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے ساری صورتحال سامنے رکھتے ہوئے بہترین حکمت عملی تیار کی جس میں سفارتی محاذ پر اسےشاندار کامیابی ملی۔ بھارتی ڈرامے کے بعد عالمی ردعمل اس کے حق میں نہیں ۔چین نے برملا پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دونوں ملکوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے تاہم بھارت اپنی ہٹ دھرمی پراڑا ہوا ہے۔پاکستان نے اصولی طور پر واضح کردیا ہے کہ وہ جنگ میں پہل نہیں کرے گا ،مودی سرکار کو یہ الفاظ سمجھ لینے چاہئیں۔

تازہ ترین