• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچھ عرصہ قبل ملک میں بجلی کا بحران اس قدر سنگین ہوگیا تھا کہ بل ادا کرنے کیلئے غریب صارفین کو گھر کے برتن تک بیچنے کی نوبت آگئی تھی۔حکومت نے اس صورتحال پر جلد قابو پالیا۔ایسے اقدامات کیے جن سے بجلی کی قلت پر کنٹرول کے علاوہ اس کی قیمتوں میں بھی کمی آئی۔اس حوالے سے مزید پیشرفت یہ ہے کہ سستی بجلی کی فراہمی کیلئے نیا دس سالہ منصوبہ بنایا گیا ہے،جس کے نکات سامنے آئے ہیں۔منصوبے کے تحت7017میگاواٹ مزید بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جائے گی اور اس کے موجودہ مہنگے معاہدوں پر نظرثانی کی جائے گی۔اس سے صارفین کو قیمتوں کے حوالے سے مزید ریلیف ملے گا۔پروگرام کے تحت بجلی کے نئے منصوبوں میں قابل تجدید جیسی اسکیموں کو،جن میں پن بجلی اور شمسی توانائی شامل ہیں،ترجیح دی جائے گی۔نئے منصوبوں میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری متوقع ہے جبکہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے موثر اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔مستقبل کے بجلی منصوبے صارفین کی ضروریات سے ہم آہنگ ہوں گے۔بجلی کی خریدوفروخت کم قیمت اور شفافیت کی بنیاد پر کی جائے گی۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نان آپریٹنگ منصوبوں کی بجلی کی خریدوفروخت بند کردی جائے گی اور اس مقصد کیلئے مہنگے منصوبوں پر نظرثانی کی جائے گی۔بجلی نہ صرف گھریلو استعمال،بلکہ صنعت وزراعت کی ترقی کیلئے بھی انتہائی ضروری ہےاور وقت کے ساتھ اس کے استعمال میں اضافہ بھی ہورہا ہے۔اس لیے ضروری ہے کہ نہ صرف بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے بلکہ اس کی قیمتوں پر بھی کنٹرول کیا جائے۔اس حوالے سے یہ خبر بھی امید افزا ہے کہ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ نے400دن تک مسلسل آپریشنل رہنے کا نیا قومی ریکارڈ قائم کیا ہےجواس سے قبل365دن تھا۔یاد رہے کہ اس وقت پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے6ایٹمی بجلی گھر 3530میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔

تازہ ترین