• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نہایت مشکل چیلنجوں کے باوجود بڑی خوش آئند بات ہے کہ معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج رونما ہورہے ہیں۔ اسکا ایک واضح مظہر ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر ہونیوالا اضافہ ہے جو ایک تازہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ میں 27ارب ڈالر یعنی گزشتہ سات برسوں کی بلند ترین سطح پر رہا ۔یہ امر بھی بہت امید افزا ہے کہ برآمدات بڑھانے میں یہ کامیابی امریکہ، ایشیا، یورپ اور افریقہ سمیت تمام خطوں میں حاصل ہوئی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے نوماہ کے دوران امریکا ریجن کیلئے پاکستانی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پرسب سے زیادہ11فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ ایشیا ریجن کیلئے برآمدات کاحجم سب سے زیادہ یعنی 8 ارب71 کروڑ ڈالر رہا۔رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ کے دوران ایشیا ریجن 2فیصد، یورپ 10فیصد،امریکا 11فیصد اور افریقہ کیلئے پاکستانی برآمدات میں2فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم معیشت کو خسارے سے نکال کر منافع میں لانے کیلئے ضروری ہے کہ برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی درآمدات پر خرچ ہونے والی رقم سے بڑھ جائے اور ظاہر ہے کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ابھی مسلسل جدوجہد کرنا ہوگی اور برآمدات میں اضافے کے رجحان میں تسلسل کو قائم رکھنا ہوگا جبکہ فی الوقت ایسا نہیں ۔ گزشتہ مہینے ہی کو دیکھا جائے تو برآمدات 2 ارب 14 کروڑ ڈالر کے ساتھ سال بھر کی کم ترین سطح پر رہی تھیں جبکہ مارچ تک تجارتی خسارے میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 4.50فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ مزید یہ کہ 32ارب ڈالر برآمدات کاسالانہ ہدف پورا کرنے کیلئے مالی سال کی بقیہ مدت میںساڑھے 5ارب ڈالر کی برآمدات کرنا ہوں گی۔ معاشی ترقی میں تسلسل قائم رکھنے کیلئے سیاسی انتشار و دہشت گردی کا خاتمہ بھی لازمی ہے لہٰذا اس سمت میں پیشرفت کیلئے تمام ضروری تدابیر اختیار کی جانی چاہئیں ۔

تازہ ترین