• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیو پولیٹک،اسٹریٹجک اور اقتصادی لحاظ سے دنیا میں ہر جگہ ہمسایہ ممالک کا آپس میںخوشگوار تعلقات قائم رکھے جانے کا تقاضا، ان کی سرحدوں کے ایک دوسرے سے متصل ہونے کی دلیل ہے۔افغانستان سرزمین ایشیا کا ایک ایسا ملک ہے جو اس کے وسطی اورجنوبی خطے کیلئے پل کی حیثیت رکھتا ہے۔اس وقت جغرافیائی،اقتصادی اور سیاسی معاملات کی بخوبی انجام دہی کیلئےعالمی سطح پربہت سی چھوٹی بڑی تنظیمیں متحرک ہیں۔ان میں سے ایک پاکستان،چین اور افغانستان پر مشتمل سہ فریقی فورم ہے۔تینوں ممالک دوطرفہ تجارت اور خطے کی سیاسی صورتحال کے تناظر میںباہمی رابطے رکھے ہوئے ہیں ۔22اپریل تا10مئی دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان پائی جانے والی انتہائی کشیدگی کے تناظر میں ساری دنیا تشویش میں مبتلا رہی ہے۔اس حوالے سےچین ، افغانستان اور پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفودنےہفتے کے روزکابل میں ملاقات کی۔افغان وزیر خارجہ ملاامیر متقی کی سرکردگی میں ہونے والےاس اجلاس میں خطے میں امن واستحکام اور سیکورٹی امور پر مشاورت کی گئی ،جو اس لحاظ سےنہایت اہمیت کی حامل قرار دی جاسکتی ہے کہ اس وقت جنوبی ایشیا کاسب سے بڑا مسئلہ ہی دہشت گردی ہے،جسے ختم کرنے میںہمسایہ ممالک کا آپس میں تعاون ناگزیر ہے۔ حالیہ پاک بھارت جنگ میں بھارت نے پہلگام میں ہونے والی دہشت گردی کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے،اسے اپنے فضائی حملوں کا جواز بنایا ،حالانکہ پاکستان خود25سال سے اس کا سامنا کررہا ہےاوراب تک 70ہزار سے زیادہ قیمتی انسانی جانیں اور اربوں روپے اس کی نذرکرچکا ہے۔ دہشت گرد تنظیمیں پورے خطے میں متحرک ہیں جنھیں کوئی ایک ملک گرفت میں نہیں لاسکتا۔

تازہ ترین