بھارت نے ایک مرتبہ پھر اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے گھناؤنی چال چلتے ہوئے رات کی تاریکی میں پاکستان پر بُزدلانہ وار کیا، لیکن اس بار بھی اُسے لینے کے دینے پڑ گئے۔ بھارت کی پاکستان کے خلاف حالیہ کارروائی اُس کی کم ہمّتی، تھڑدلی کی ایک اور مثال ہے کہ اُس نے پاک سرزمین پر حملے کے لیے آدھی رات کا انتخاب کیا اور اس دوران شہری آبادی اور مساجد کو نشانہ بنایا۔
ہمارا ازلی دشمن اس بار بھی معصوم بچّوں اور خواتین پر بم برسا کر پاکستان کو خوف زدہ کرنا چاہتا تھا، لیکن شاید مودی حکومت کو یہ معلوم نہیں تھا کہ پاکستان محض ایک جغرافیائی خطّہ نہیں بلکہ ایک نظریاتی ریاست ہے اور پاک فوج اور پاکستانی قوم ہمہ وقت اپنے مُلک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کے دفاع کے لیے سینہ سپر ہے۔
ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ جنگی جنون میں مبتلا بھارت ہوش و خِرد سے بیگانہ ہوگیا ہو۔ تاریخ کے اوراق پر نظر دوڑائیں، تو پتا چلتا ہے کہ 1965ء کی جنگ میں بھی بھارت اس زعم میں مبتلا تھا کہ لاہور ناشتے سے پہلے اس کے قدموں میں ہوگا، مگر جب پاک فوج کی توپوں نے بارود اُگلنا شروع کیا، تو دشمن پیچھے مُڑ کر دیکھنے کے بھی قابل نہ رہا۔
پھر فروری 2019ء میں پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر اقوامِ عالم پر واضح کردیا کہ وہ دفاعِ وطن کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں اور مملکتِ خداداد کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہیں، جب کہ اس مرتبہ بھارت نے رافیل طیاروں پر بھروسا کرتے ہوئے پاکستان پر میزائل برسائے، لیکن وہ شاید یہ بات فراموش کر چُکا تھا کہ گزشتہ دہائیوں کی نسبت اب پاکستان کا دفاعی نظام، حربی ٹیکنالوجی اور عوام کا جذبہ کہیں زیادہ مضبوط و مستحکم ہے۔
بھارت چھے اور سات مئی کو رات کے آخری پہر بہاول پُور، مریدکے، کوٹلی اور آزاد کشمیر میں میزائل حملوں میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے بعد اس گُھمنڈ میں مبتلا ہوگیا کہ اُس نے پاک فوج پر اپنی دھاک بٹھا دی ہے، لیکن شاید اُسے یہ معلوم نہیں تھا کہ پاک فوج کے سپاہی اپنی دھرتی کی حفاظت کے لیے ہر لمحہ تیار رہتے ہیں اور پھر پاک فوج نے نہ صرف بھارت کو اُس کی ننگی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا بلکہ اُس کا غرور بھی خاک میں ملا دیا۔
مُلکی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کی طرف سے پاکستان پر کیے گے حملوں میں خواتین اور بچّوں سمیت 31 شہری شہید اور 57زخمی ہوئے۔ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے قریب نوسیری ڈیم کو بھی نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ڈیم کے انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا، لیکن پھر پوری دُنیا نے دیکھا کہ پاک فوج نے عددی اعتبار سے خُود سے کئی گُنا بڑے دشمن کو محض چند ہی گھنٹوں میں گُھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہمارے شاہینوں نے فضائوں میں ایسا طوفان برپا کیا کہ دشمن پر گویاسکتہ طاری ہوگیا۔
پاک فضائیہ نے بھارت کے5 جنگی جہاز مار گرائے، جن میں 3رافیل طیارے بھی شامل تھے اور یوں پاک فضائیہ نے بھارت کا غرور خاک میں ملا کر اُسے دُنیا کے سامنے نشانِ عبرت بنا دیا۔ ہمارے شاہینوں نے دشمن پر ایسی کاری ضربیں لگائیں کہ جنہیں شاید وقت کا مرہم بھی کبھی نہ بَھر پائے۔ لائن آف کنٹرول پر ایک گھنٹے پر محیط فضائی جنگ میں پاک فضائیہ کے پائلٹس نے اپنی فضائی حدود میں رہتے ہوئے دشمن کے جہازوں کے پرخچے اُڑا دیے۔
ایل او سی پر پاک فوج کےشیردِل جوانوں نےجس بہادری و دلیری سے دشمن کا مقابلہ کیا، وہ قابلِ صد ستائش ہے، یہاں تک کہ اُن کے اِن کارہائے نمایاں کو نہ صرف پاکستانی عوام نے تہہ دل سے سراہا بلکہ اقوام عالم نے تعریفوں کے پل باندھ دیئے۔
افواج ِپاکستان نے بھارت کے مسلسل جارحانہ اقدامات پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے ربتانوالی پوسٹ، ڈنہ پوسٹ، خواجہ بھیک کمپلیکس اور رنگ کنٹوئر بالمقابل سنکھ، کافر مہری، شاہپر 3 اور غدر ٹاپ کو مکمل تباہ کر کے بھارتی توپوں کوخاموش ہونے پر مجبور کر دیا۔ علاوہ ازیں، دشمن کی پانڈوسیکٹر میں چھاؤ گلی پوسٹ، لیپہ سیکٹر میں لعل جان پوسٹ، سلام آباد پوسٹ اور سوکا جبرا پوسٹ کو بھی نیست ونابود کردیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر، احمد شریف چوہدری کی پریس کانفرنس کے مطابق پاک فضائیہ کی جانب سے گرائے گئے بھارتی جنگی طیاروں میں 3 رافیل، ایک مِگ 29اور ایک سخوئی طیارہ 30 شامل ہے۔ بھارتی طیارے بھٹنڈا، جمّوں، آونتی پور، اکھنور اور سری نگر میں گرائے گئے، جب کہ بھارت کے 85 ڈرونز بھی ٹھکانے لگا دیے گئے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ لائن آف کنٹرول کے اُس پار موجود دشمن کی اُن کی تمام فوجی پوسٹس پر، جو آزاد کشمیر میں شہریوں پر فائرنگ کرتی تھیں، مسلسل حملے کیے گئے اور بالآخر دشمن نے اپنے تحفّظ کے لیے سفید جھنڈے لہرا دیے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تاکہ عوام میں خوف پھیلایا جاسکے، جب کہ اس کے ردعمل میں آپریشن بنيان مرصوص کے دوران پاکستان کے مسلح ڈرون بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی سمیت مقبوضہ کشمیر سے لے کر گجرات تک مسلسل پرواز کرتے رہے۔
پاکستان کی مسلّح افواج نے بھارت کی مسلسل جارحانہ کارروائیوں کا منہ توڑ جواب ’’بنيان مرصوص‘‘ سے منسوب آپریشن کے ذریعے دیا۔ یہ الفاظ قرآنِ پاک کی سورۂ صف کی چوتھی آیت سے لیے گئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہوجاؤ۔ بنیان مرصوص کے لفظی معنی ”آہنی دیوار“ کے ہیں۔
مذکورہ آپریشن کا آغاز اذانِ فجر کے ساتھ ہوا اور ”نعرہ تکبیر، اللہ اکبر“ کی صدائیں بلند کرتے ہوئے بھارت پر فتح ون میزائل داغے گئے۔ الحمدُللہ، جب بھارت کے خلاف آپریشن کی ابتدا ہی ’’فتح‘‘ کے نام سے ہوئی، تو پھر فتح تو نصیب ہونی ہی تھی۔ واضح رہے کہ فتح ون میزائل 140 اور فتح ٹو میزائل 400کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ دونوں ہی انتہائی جدید سُپرسونک میزائلز ہیں۔ پاکستان کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا۔ اِن میزائلز نے بھارت کی اُن تمام بیسز کو، جہاں سے پاکستان کے عوام، مساجد اور دیگر مقامات پر حملے کیے گئے تھے، کام یابی سے نشانہ بنایا۔ پاکستان نے بھارت میں 10سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا اور آدم پور، اُدھم پور، بھٹنڈا، سورت گڑھ، مامون، اکھنور، جمّوں، سرسہ اور برنالہ کی ایئر بیسز اور ائیر فیلڈز کو تباہ کر دیا، جس سے بھارتی فوج اور حکومت کے اوسان خطا ہوگئے۔
علاوہ ازیں، بھارتی فوج کے اُڑی فیلڈ سپلائی ڈپو اور ہلواڑا ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا، جب کہ پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر نے ہائپر سونک میزائلز کی مدد سے آدم پور ایس 400ایئر ڈیفنس سسٹم کو نیست و نابود کر دیا، جس کی مالیت لگ بھگ ڈیڑھ ارب ڈالر تھی۔
آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کروانے والا راجوڑی میں واقع بھارتی ملٹری انٹیلی جینس کا تربیتی مرکز اور بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ بھی تباہ کردی گئی۔ اس کے علاوہ پاک فوج نے بھارتی فوج کا سیٹلائٹ سسٹم جام کیا، جس کی وجہ سے بھارتی فوجی کے سیٹلائٹ نےکام کرنا چھوڑ دیا، جب کہ پونچھ میں لاجسٹک اور سپورٹ مراکز اور کے جی ٹاپ اور نوشہرہ میں موجود 10 بریگیڈ اور 80 بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی نشانِ عبرت بنایا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے مطابق، پاکستانی افواج نے بھارت کے خلاف بھرپور سائبر حملے بھی کیے، جن کے نتیجے میں اُس اہم بھارتی مواصلاتی اور انفرا اسٹرکچر سسٹم کو مفلوج کردیا گیا کہ جو بھارتی افواج استعمال کررہی تھیں۔ پاکستانی سائبر حملے کے نتیجے میں بیش تر بھارتی ویب سائٹس کو، جن میں بی جے پی کی آفیشل ویب سائٹ بھی شامل ہے،ہیک کرلیا گیا۔
اس کے علاوہ بھارتی ریاست، مہاراشٹر کے تمام تجارتی اور گھریلو میٹرز کا ریکارڈ اُڑا دیا گیا، جب کہ2500 سے زائد سرویلنس کیمرے بھی ہیک کیے گئے۔ پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کو متنبّہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب بھی ہماری خُود مختاری یا سرحدوں کی خلاف ورزی کی گئی، تو ہمارا ردِعمل جامع اور فیصلہ کُن ہوگا۔‘‘
اس کے ساتھ ہی پاک فوج نے فتح میزائل کی لانچنگ کو شہید پاکستانی بچّوں کے نام کیا، جب کہ آپریشن ”بنیان مرصوص“ کے دوران فتح میزائل پھینکنے والی بیٹری کے اُس ٹرک پر بھی، جس سے پہلا میزائل داغا گیا، اُن تمام بچّوں کے نام تحریر کیے گئے کہ جو پاکستان پر بھارتی حملے کے دوران شہید ہوئے تھے۔ پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے یہ بھی واضح کیا کہ 6 اور7 مئی کی درمیانی شب بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنےکےلیے پاکستان نیوی مکمل طور پر تیار تھی۔
پاک بحریہ نے اپنی تمام بندرگاہوں کو آپریشنل رکھا۔ پاکستان کی سمندری حدود سے بھارت کا جہاز 400 ناٹیکل میل دُورتھا اورپاک بحریہ کی تیاری دیکھ کر ہی دشمن کی آگے بڑھنے کی ہمّت نہیں ہوئی۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں یہ بھی بتایا کہ ’’پاکستان نے سیزفائر کی کوئی درخواست نہیں کی تھی، حقیقت یہ ہے کہ 6 اور7 مئی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی درخواست کی گئی۔
جس پر پاکستان نے واضح جواب دیا کہ ہم مناسب اور نپا تُلا جواب دینے کے بعد ہی بات چیت پر آمادہ ہوں گے۔ 10مئی کو ہمارا جواب تاریخی تھا، جس میں کسی شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ہماری جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’حالیہ پاک، بھارت کشیدگی نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کو فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے، جو کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے اور حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت جیسی دو ایٹمی طاقتوں کے مابین جنگ کی کوئی گنجائش نہیں، کیوں کہ یہ دونوں کی تباہی کے مترادف ہے۔
یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے اس سنگین تنازعے کے دوران ذمّے داری کا مظاہرہ کیا اور اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ مغربی سرحد پر تعینات افواج پر، جو دہشت گردی سے نبرد آزما ہیں، اثرات مرتّب نہ ہوں۔ پاکستان کی مسلّح افواج ایل او سی پر جنگ بندی کی پاس داری کررہی ہیں۔ ہماری افواج کی جانب سے جنگ بندی کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی جا رہی، بلکہ پاکستان میں تو عوام امن ہونے پر خوشیاں منا رہے ہیں، لیکن اگر سرحد پار سے کوئی جارحیت ہوئی، تو پاکستان اُس کا جواب ضرور دے گا۔‘‘
لیکن یاد رہے کہ یہ لمحہ فخر سے زیادہ تدبّر کا تقاضا کرتا ہے۔ ہمیں اپنے ازلی دشمن پر بہرحال کڑی نظر رکھنی ہوگی۔ نیز، پاکستان کو اپنی سفارتی، عسکری اور ابلاغی حکمتِ عملی کو مزید مضبوط بنانا ہوگا اور دُنیا کو یہ باور کروانا ہوگا کہ اس خطّے میں امن کو سب سے زیادہ خطرہ بھارت کی انتہا پسند حکومت سے لاحق ہے، جو الیکشن جیتنے کے لیے اپنے عوام کو جنگی جنون میں مبتلا کرتی ہے، جب کہ اس کے برعکس پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی اوراس کےساتھ ہی امن کی خواہش کو کم زوری سمجھنے والوں کی جارحیت کا منہ توڑ جواب بھی دیا۔
بھارتی وزیرِاعظم، نریندر مودی پاکستان کو کم زور کرکے خطّے پر اپنا اجارہ داری قائم کرنا چاہتے ہیں، مگر وہ یہ نہیں جانتے کہ پاکستانی قوم کو جب بھی للکارا جائے، وہ سیسہ پلائی دیوار بن جاتی ہے، جس کی طاقت محض ہتھیاروں میں نہیں، بلکہ جذبۂ ایمان میں مضمر ہے، جو اسے ناقابلِ شکست بناتا ہے۔ بھارت، پاکستان کے قیام کے بعد ہی سے اُسے دُنیا کے نقشے سے مٹانےکےخواب دیکھ رہا ہے۔ بھارت ہی نے مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے لیے مُکتی باہنی کو ٹریننگ دی تھی اور بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے تانے بانے بھی بھارت ہی سے ملتے ہیں۔
بھارت کا جارحانہ اور شدت پسندانہ رویّہ علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے۔ ہندوتوا کے نظریے سے پورے خطّے کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ مودی حکومت پاکستان کے خلاف جارحیت کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے، مگر پاکستان اپنی خُودمختاری اور قومی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گا، کیوں کہ پاک فوج پوری قوم کے تعاون اور اللہ کے فضل و کرم سے کسی بھی قسم کی جارحیت سے نمٹنے کےلیے متّحد، پُرعزم اور ہوشیار ہے اور بھارت کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ ؎ سر نصُرتِ خُدا سے تُو ہر معرکہ کرے… پھر فتح ہر محاذ اور ہر مورچہ کرے۔
رقصاں ہوا کے دوش پہ شہباز دیکھیے
تھنڈر کی آسمان میں پرواز دیکھیے
دشمن کے دل میں اِس کی گرج سے ہے زلزلہ
رفتار ایسی تیز کہ حیران ہے ہوا
مستی میں تیرتا ہوا ایک باز دیکھیے
شعلہ ہے، برق ہے کہ دہکتا شہاب ہے
شاہینِ تیز رَو کہ جھپٹتا عقاب ہے
دشمن پہ وار کرنے کے انداز دیکھیے
تھنڈر کی آسمان میں پرواز دیکھیے
میزائل اِس میں نصب ہیں اور بم بھی ہیں کئی
زَد میں جو اس کی آئے، وہ بچتا نہیں کبھی
حملے کے وقت گونجتی آواز دیکھیے
تھنڈر کی آسمان میں پرواز دیکھیے
یہ پاک، چین فن کا حسیں شاہ کار ہے
دو دوستوں کے علم وہنر کا نکھار ہے
حُسنِ عمل کا بولتا اعجاز دیکھیے
تھنڈر کی آسمان میں پرواز دیکھیے
(مرزا علی رہبر )