وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری حکومت کی ترجیح ہے۔
اسلام آباد سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے بینکوں کے نمائندوں سے ورچوئل ملاقات میں وزیر خزانہ نے پاکستان کی مالی ترقی میں شراکت پر تبادلہ خیال کیا۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق محمد اورنگزیب سے ورچوئل ملاقات میں شارجہ، ابوظبی اور عجمان بینک کے نمائندے شریک تھے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے دوران گفتگو کہا کہ پاکستان اس وقت اصلاحاتی راستے پر قائم ہے، اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری حکومت کی ترجیح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10 اعشاریہ 6 فیصد کے قریب ہے جبکہ ہم نے نیا ہدف 11 فیصد مقرر کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی مکمل ڈیجٹلائزیشن کےلیے پرعزم ہیں، ہم نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کے تمام اہداف مکمل کرلیے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ رزیلینس سسٹین ایبل فنڈ پروگرام سے1 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کی منظوری ملی ہے، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری مارکیٹ اعتماد کی دلیل ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس ملکی تاریخ کا اہم سنگ میل ہے۔