وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں انسدادِ پولیو مہم 26 مئی سے یکم جون تک جاری رہے گی۔
مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں اُنہیں وزیر صحت اور ای سی او انچارج نے انسداد پولیو مہم پر بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا کہ رواں سال سندھ میں 4، ملک بھر میں 10 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے، اپریل کی انسدادِ پولیو مہم بھرپور رہی، شہید بینظیر آباد میں انسداد پولیو مہم کے دوران کوریج 100 فیصد رہی، حیدرآباد اور سکھر میں انسداد پولیو مہم کے دوران کوریج 99 فیصد رہی، لاڑکانہ اور میر پورخاص میں انسداد پولیو مہم کے دوران کوریج 98 فیصد جبکہ کراچی میں انسداد پولیو مہم کے دوران کوریج 94 فیصد رہی۔
اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ صوبے میں گندے پانی کے 11 نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔
بریفنگ میں مزید بتایا کہ رواں ماہ انسداد پولیو مہم کے دوران ایک کروڑ 6 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین دی جائے گی، صوبے کے 30 اضلاع میں انسداد پولیو ٹیمیں سرگرم ہوں گی، 80 ہزار سے زائد تربیت یافتہ ورکرز مہم میں حصہ لیں گے، 25 ہزار 539 پولیس اہلکار مہم کے دوران تعینات ہوں گے۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا کہ قوت مدافعت میں اضافے کے لیے وٹامن اے کے قطرے بھی بچوں کو دیے جائیں گے۔
مراد علی شاہ نے اجلاس میں کہا کہ ملک بھر میں پولیو کےخطرات بدستور موجود ہیں، پولیو کے خاتمے کےلیے فوری اور اجتماعی کارروائی ناگزیر ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پولیو کے مکمل خاتمے کےلیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، پولیو مہم کی نگرانی خود کرتا ہوں تاکہ کوئی کوتاہی نہ ہو۔
وزیرِاعلیٰ سندھ نے کراچی کے ہائی رسک علاقوں میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کو قائل کرنے کی ہدایت کی۔
اُنہوں نے کہا کہ والدین، علماء، اساتذہ اور ورکرز کے ساتھ مل کر ہر بچے کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین دینا ہوگی۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ محکمۂ صحت نے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین سے انکار کے رجحان پر مؤثر کنٹرول حاصل کیا ہے۔
جس پر اُنہیں آگاہ کیا گیا کہ حالیہ مہم کے دوران 157 ڈاکٹرز کو 6 ہزار 780 کیسز میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کو قائل کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے جبکہ کراچی میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے 2 ہزار 524 والدین کو پولیس کی مدد سے کور کیا جائے گا۔