• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیو معمول کے اقدامات سے ختم نہیں ہوگا، مشترکہ کوششیں ضروری ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ(فائل فوٹو)۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ(فائل فوٹو)۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس میں ہر سطح پر احتساب کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر ایسا بچہ جسے پولیو کے قطرے نہ پلائے جائیں، وہ ممکنہ مریض ہو سکتا ہے۔ پولیو معمول کے اقدامات سے ختم نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے ہدف کا چناؤ، فوری اور مشترکہ اقدامات ضروری ہیں۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ سندھ کا کوئی بھی بچہ غیر محفوظ نہ رہے۔

انہوں نے 26 مئی سے یکم جون 2025 تک جاری رہنے والی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں کو حتمی شکل دی۔

ڈویژنل کمشنرز، اسلام آباد سے نیشنل ایمرجنسی آفیسر کوآرڈینیٹر کیپٹن انورالحق اور مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ 

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور ایمرجنسی آپریشن سینٹرکے انچارج ارشاد سوڈھڑ نے وزیراعلیٰ کو انسداد پولیو کی آئندہ مہم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس میں شریک تمام افراد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پولیو اب بھی ہمارے بچوں کو مفلوج کرنے والا ایک خطرہ ہے، ہم بھرپور اقدامات کر رہے ہیں اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس باقاعدگی سے بلا کر انتظامیہ کو یہ واضح پیغام دے رہے ہیں کہ انسداد پولیو مہم کو ایک مشن کے طور پر چلایا جائے۔

وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ 2025 کے دوران پاکستان میں اب تک پولیو کے 10 جنگلی وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے 4 سندھ سے ہیں۔ مزید یہ کہ 7 اپریل سے 24 اپریل کے درمیان حاصل کیے گئے 35 سیوریج نمونوں میں سے 11 میں جنگلی پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی جو وائرس کے مسلسل گردش کا ثبوت ہے۔

انھوں نے کہا مئی کی مہم کے دوران سندھ کے تمام 30 اضلاع کی 1,292 یونین کونسلز میں پانچ سال سے کم عمر کے 1 کروڑ 6 لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کی جائے گی۔ اس مہم میں 80 ہزار سے زائد تربیت یافتہ فرنٹ لائن ورکرز اور خواتین پولیس کانسٹیبلز سمیت 25,539 قانون نافذ کرنے والے اہلکار مدد فراہم کریں گے۔ 6 سے 59 ماہ کے بچوں کو اس دوران وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے تاکہ خاص طور پر وائرس کے تیز پھیلاؤ کے موسم میں ان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ درحقیقت اعتماد، مساوات اور رسائی کی جنگ ہے۔ ہمیں والدین، علما، اساتذہ اور فرنٹ لائن ورکرز کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ہر بچے کو ہر بار پولیو کے قطرے پلائے جا سکیں۔

اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، سیکریٹری وزیراعلیٰ زمان ناریجو، سیکریٹری کالجز شہاب انصاری، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو، ڈبلیو ایچ او کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر صلاح ہیثمی، بی ایم جی ایف کی سینئر پروگرام آفیسر محترمہ ماریا مے، ای او سی انچارج ارشاد سوڈھڑ، سی ای او پی پی ایچ آئی جاوید جاگیرانی، شراکت دار اداروں کے نمائندگان اور ایمرجنسی آپریشنز سینٹر سندھ کے اراکین نے شرکت کی۔

قومی خبریں سے مزید
صحت سے مزید