چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے دنیا کو بجا طور پر خبردار کیا ہے دونوں ملکوں میں جنگ کا خطرہ کم نہیں ہوا بلکہ بڑھ گیا ہے اور ایسا ہوا تو عالمی برادری کیلئے مداخلت کا وقت بہت کم ہوگا اور اس سے پہلے ہی بڑی تباہی اور نقصان ہوچکا ہوگا۔سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ فورم میں شرکت کیلئے موجود جنرل مرزا نے گزشتہ روز برطانوی خبر ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں صراحت کی کہ اگرچہ حالیہ تنازع کے دوران جوہری ہتھیاروں کی جانب کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا مگر یہ ایک خطرناک صورتحال تھی جبکہ جنگ کے دوران کسی بھی وقت اسٹرٹیجک مس کیلکولیشن کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا یہ انتباہ صدر ٹرمپ کے بار بار دہرائے گئے اس مؤقف کو تقویت پہنچاتا ہے کہ اگر وہ مداخلت کرکے جنگ بندی نہ کراتے تو پاک بھارت تنازع ایک ہولناک ایٹمی جنگ پر منتج ہوسکتا تھا۔ جنرل مرزا نے اپنی فکر انگیز گفتگو میں خدشہ ظاہر کیا کہ مستقبل میں کشیدگی کے شدید تر ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں اورآئندہ تصادم ہوا تو جنگ پورے بھارت اور پورے پاکستان تک پھیل سکتی ہے۔ دونوں ملکوں اور پوری دنیا کو اس تباہ کن صورت حال سے بچانے کی خاطر انہوںنے تنازعات کا تصفیہ بات چیت سے کرنے پر زور دیا لیکن اس ضمن میں اب تک کوئی مؤثر پیش رفت نہ ہونے کی نشان دہی بھی کی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز کے درمیان ایک بحرانی ہاٹ لائن اور سرحد پر کچھ ٹیک ٹیکل سطح کے ہاٹ لائنز کے سوا کوئی اور رابطہ نہیں ہے۔ جنرل مرزا نے صراحت کی کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے کوئی بیک ڈور چینل یا غیر رسمی بات چیت بھی نہیں ہورہی جبکہ یہ مسائل صرف میز پر بیٹھ کر بات چیت سے حل ہو سکتے ہیں، میدان جنگ میں حل نہیں ہو سکتے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا یہ ہوشمندانہ تجزیہ اس حقیقت کے باوجود پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت اور بھارتی حکمرانوں سب کی سنجیدہ توجہ کا متقاضی ہے کہ حالیہ جنگ میں بھارت کو افواج پاکستان کے ہاتھوں ایسی عبرتناک شکست اٹھانا پڑی جس کا اعتراف اب خود مودی حکومت کے ارکان بھی کررہے ہیں ۔ اس ضمن میں ایک اہم پیش رفت بھارت کی حکمراں جماعت کے سینئر رہنما اور سابق وزیرقانون سبرا منین سوامی کے سوشل میڈیا پر ایک بیان کی شکل میں سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے مودی سرکاری کے جھوٹے دعووں کے برعکس پاکستان کے ہاتھوں رافیل سمیت بھارت کے پانچ طیارے گرائے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیدہے مودی طیارے گرنے کے معاملے پر قوم کو سچائی سے آگاہ کریں گے۔ پاکستانی قوم کیلئے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی یہ مستقل یقین دہانی بھی نہایت اطمینان بخش ہے کہ پاکستان کو طاقت کے بل پر کسی بھی صورت دباؤ میں نہیں لایا جاسکتا، جس کا اعادہ انہوں نے گزشتہ روز پاک بھارت روابط کی بحالی کیلئے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور طاس سندھ معاہدے کی پاسداری کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں طلبہ افسران اور فیکلٹی سے خطاب میں کیا۔ تاہم جنرل ساحر شمشاد مرزا کا پاک بھارت کشیدگی کے شدید تر ہونے اور جنگ کی صورت میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال تک نوبت پہنچ جانے کا انتباہ بہرکیف پاک بھارت مذاکراتی عمل شروع کرانے کیلئے پوری عالمی برادری کی فوری توجہ کا طالب ہے خصوصاً اس لیے کہ ایک طرف پاکستان میں بھارتی دہشت گردی مسلسل بڑھ رہی ہے اور دوسری طرف بھارتی حکمراں اپنے اشتعال انگیر بیانات سے فضا میں بارود بکھیر رہے ہیں‘ان حالات میں ایک چنگاری بھی لامحدود تباہ کن جنگ کا الاؤ بھڑکا سکتی ہے جس کے شعلے صرف جنوبی ایشیاتک محدود نہیں رہیں گے۔