• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تنازعات بڑھنے سے شدید غربت میں اضافہ ہو رہا ہے، ورلڈ بینک

واشنگٹن (اے ایف پی) دنیا بھر میں تنازعات اور ان سے ہونے والی ہلاکتوں کی شرح 2000 کی دہائی کے آغاز سے تین گنا سے زیادہ بڑھ چکی ہےجس کے نتیجے میں شدید غربت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ عالمی بینک نے جمعہ کو ایک نئی رپورٹ میں کہا کہ جو معیشتیں تنازعات یا غیر یقینی صورتِ حال سے دوچار ہیں، وہ عالمی غربت اور غذائی عدم تحفظ کا مرکز بن چکی ہیں اور اس صورتحال پر اب تنازعات کی شدت اور تکرار اثر انداز ہو رہی ہے۔2025 میں دنیا بھر میں 421 ملین افراد ایسے علاقوں میں روزانہ تین ڈالر سے کم پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں یعنی شدید غربت کا شکارہیں۔ عالمی بینک کے مطابق یہ تعداد 2030 تک 435 ملین تک پہنچ سکتی ہے۔عالمی بینک کے چیف ماہرِ اقتصادیات اندرمت گل نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں سے دنیا کی توجہ یوکرین اور مشرق وسطیٰ کے تنازعات پر مرکوز رہی ہے،لیکن آج جو ممالک تنازعات یا غیر یقینی صورت حال کا سامنا کر رہے ہیں، ان میں سے نصف پچھلے 15 سال یا اس سے زیادہ عرصے سے اسی حالت میں ہیں۔عالمی بینک کے مطابق فی الحال 39 معیشتیں ایسی ہیں جو تنازع یا غیر استحکام کا سامنا کر رہی ہیں، جن میں سے 21 فعال جنگ کی حالت میں ہیں۔ان میں یوکرین ،صومالیہ ،جنوبی سوڈان ،مغربی کنارے اور غزہ ،عراق شامل ہیں ۔ایران اس فہرست میں شامل نہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازع روکنے کے اقدامات بڑے فوائد لا سکتے ہیں، اور بروقت مداخلت کرناتشدد کے پھوٹنے کے بعد کے اقدامات سے کہیں زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوتا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید