امریکی ریاست ٹیکساس اس وقت طوفانی بارشوں اور سیلاب میں گِھرا ہوا ہے، ایسے میں امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کی سوشل میڈیا پوسٹ نے عوام میں غم و غصہ بڑھا دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکساس میں طوفانی بارشیں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں 28 بچوں سمیت 82 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ سمر کیمپ میں موجود 10 لڑکیاں اور ایک کونسلر سمیت 41 افراد اب بھی لاپتا ہیں، جن کی تلاش گزشتہ 4 دنوں سے جاری ہے۔
ایسے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر میلانیا ٹرمپ نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا جو انہیں مہنگا پڑ گیا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اس مشکل وقت میں ٹیکساس کے والدین کے لیے میرا دل شدید غم میں ہے۔ آپ لوگ میری دعاؤں میں ہیں اور آپ کو اس مشکل وقت میں طاقت، راحت اور سکون نصیب ہو۔
سوشل میڈیا پر میلانیا کی پوسٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
سوشل میڈیا صارفین نے صورتِ حال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے میلانیا کی پوسٹ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
صارفین نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اقتدار میں آنے کے بعد ہنگامی صورتِ حال اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے فنڈز میں کٹوتی کی تھی۔
بیشتر صارفین کے مطابق اسی کٹوتی نے اس سانحے کی سنگینی کو تقویت دی، یہ جانیں بچ سکتی تھیں کیونکہ تقریباً 5 سابق نیشنل ویدر سروس ڈائریکٹرز نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ اس طرح کی کٹوتیاں ہلاکتوں کا باعث بنیں گی۔
سوشل میڈیا صارفین نے میلانیا کے ردعمل پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے ان سے اس سانحے میں انتظامیہ کے کردار پر معافی مانگنے کا طالبہ کیا ہے۔