• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی بینک کی پاکستان میں توانائی کے شعبے سے متعلق رپورٹ جاری

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

عالمی بینک نے پاکستان میں توانائی کے شعبے سے متعلق رپورٹ جاری کرتے ہوئے توانائی کی بچت اور کاربن کے اخراج میں کمی سے متعلق اقدامات تجویز دی ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں سیمنٹ، اسٹیل، کھاد، ٹیکسٹائل اور پیپر کے شعبے پر فوکس کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق معلومات، پالیسی اور مالی وسائل کا فقدان اصلاحات کی راہ میں رکاوٹ ہے، ٹیکنالوجی فزیبلٹی کی رکاوٹیں بھی تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ ایندھن کی تبدیلی اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے بجلی کی 60 فیصد بچت ہو سکتی ہے، ایندھن کی تبدیلی اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے کاربن اخراج میں 13فیصد تک کمی ممکن ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کول فائرڈ بوائلرز 15 سے 20 سال پرانے ہیں، گیس سیکٹر میں جدید بوائلرز کے استعمال سے سالانہ 2 ارب ڈالرز کی بچت ممکن ہے، صرف کمپریسر کی تبدیلی سے کھپت میں 30 سے 50 فیصد بچت کی گنجائش ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں بجلی سب سے زیادہ ڈائنگ اور فنِشنگ کے مراحل میں استعمال ہوتی ہے، کھاد سیکٹر قدرتی گیس پر زیادہ انحصار کرتا ہے جس سے قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا خطرہ ہوتا ہے، حکومت اور نجی شعبہ تجاویز پر عمل کرے تو توانائی کے بحران پر قابو پا سکتا ہے۔ تجاویز پر عمل درآمد سے پاکستان اپنے ماحولیاتی اہداف کو بھی حاصل کر سکتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید