• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیری میڈوز: متعدد خواتین و بزرگ بذریعہ ہیلی کاپٹر محفوظ مقام پر منتقل، کئی اب بھی پھنسے ہوئے


فیری میڈوز میں بدستور کئی سیاح اب بھی پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ متعدد خواتین اور بزرگوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاقے سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

فیری میڈوز کا ٹریک کل لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو گیا تھا جو نوجوان ٹریکنگ کر سکتے تھے ان کو پیدل وہاں سے نیچے اُتارا جا رہا ہے۔

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں واقع فیری میڈو روڈ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد مقامات سے بند ہے۔

گزشتہ روز آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث ہیلی سروس روک دی گئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو بذریعہ روڈ بھی ریسکیو کیا جا رہا ہے، ابھی بھی کافی تعداد میں سیاح وہاں موجود ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے کی ٹیم متاثرہ علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے پہنچ گئی ہے۔

لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے پاک فوج سمیت دیگر ادارے آپریشن میں حصہ شریک ہیں۔

لودھراں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سعد اسلام نے ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سانحۂ سوات سے سبق سیکھنا چاہیے تھا، شاید ان دنوں سیر و تفریح کے لیے اسکردو نہیں جانا چاہیے تھا، دعا کروں گا کہ اللّٰہ ایسا سانحہ کبھی کسی کو نہ دکھائے۔

ادھر ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللّٰہ فراق کا کہنا ہے کہ سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی دیامر میں ہوئی ہے، دیامر کی مختلف وادیاں، تھک، بابوسر، تھور، کھنر، بٹو گاہ، تانگیر، کھنبری و دیگر علاقے سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شاہراہِ بابوسر پر 9 چھوٹے چھوٹے گاؤں تباہ ہوئے ہیں، شاہراہِ بابوسر تھک میں متعدد علاقے سیلابی ریلوں سے تباہ ہوئے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید