اسلام آباد(نیوزرپورٹر)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنگ میں بھارت کو شکست دینے کے بعد دنیا میں پاکستان کا وقار بلند ہوا ہے‘ ہماری مسلح افواج نے انتہائی مختصر وقت میں دشمن کی غلط فہمی دور کردی‘صدر ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ پاک بھارت سیز فائر انہوں نے کرایا‘یہ بھی پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے‘امریکی صدرکے بیان سے مودی کے زخم دوبارہ تازہ ہو جاتے ہیں‘شکست خوردہ بھارت کو اقوام عالم میں ذلت آمیز رسوائی کا سامنا ہے‘ پاکستان اور چین ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہیں‘ سی پیک فیز2پر چین کے ساتھ رابطے میں ہیں ‘پاک امریکا تعلقات نئے دورمیں داخل ہو رہے ہیں ‘کئی دہائیوں میں پہلی بار بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے خسارے میں کمی آنا انتہائی خوش آئند ہے‘انسانی سمگلنگ عالمی سطح پر ایک منظم جرم کی شکل اختیار کر گیا ہے‘حکومت نے انسانی سمگلنگ کی بر وقت روک تھام کے لئے ایک خصوصی ٹاسک فورس بنائی ہے تاکہ مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کوکابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس ‘لاہور ریلوے اسٹیشن پرپاک بزنس ایکسپریس ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب اورانسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن پراپنے پیغام میں کیا۔علاوہ ازیں شہباز شریف سے کرغزستان کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین عادل بیسالوف کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے وفد نے منگل کو یہاں ملاقات کی۔تفصیلات کےمطابق پرپاک بزنس ایکسپریس ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےشہباز شریف کا کہناتھاکہ پاکستان ریلوے میں مثبت تبدیلی نظر آ رہی ہے‘ حنیف عباسی نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا اور ریلوے کو دوبارہ پائوں کھڑ ا کر دیا‘یہ ابھی پہلا قدم ہے ابھی منزلیں بہت ہیں‘اداروں کی بہتری اور ملکی ترقی کے لیے ہمیں دن رات کام کرنا ہے،محنت اور دیانت کو اپنا شعار بنا کر ملک کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے،دنیا کو دکھا دیں گے، اگر نیت نیک اور ارادہ مصمم ہو تو مشکل سے مشکل ہدف بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔قوم کو فتح مبین کی مبارکباد دیتے ہوئے شہبا زشریف نے کہاکہ 9 مئی کے معرکہ حق میں پاک فوج نے دلیری اور مہارت کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا‘دنیا نے دیکھا کہ کس طرح ہماری فضائی ،بری اور بحری افواج نے بہادری ، مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے بہت ہی کم وقت میں اپنے سے بڑے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے ‘ میں ایک ایک لمحے کا گواہ ہوں‘ پاکستان نے بھارت کو جنگ میں تاریخی شکست دی،یہ پاکستان کی سفارتی کامیابی کی زندہ مثال ہے۔