اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ تخلیقی ،مضبوطی ، مفاہمت ، رواداری کلچر کے فروغ کیلئے پاکستان چین سے مل کر کام کریگا، دونوں ملکوں میں سیاسی ،اقتصادی ،ثقافتی تعاون کو وسعت دینے کی ضرورت ہے، پاک چین ہمیشہ مضبوط بھائی بنے رہیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلچر فورم سے خطاب اور چین کے رہنماؤں سے ملاقات میں کی۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے دورہ چین میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو اور سیکرٹریٹ کے رکن اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے وزیر لی شولئی سے چنگڈو میں ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون کو سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ ہفتے کو ایوان صدر کے مطابق صدر مملکت نے صوبہ سچوان میں مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اوردوسرے گولڈن پانڈا ایوارڈز انٹرنیشنل کلچر فورم کے کامیاب انعقاد پر انہیں اور منتظمین کو مبارکباد دی۔ صدر مملکت نے پاکستان اور چین کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے عوامی رابطوں اور عوامی سفارت کاری کو گہرا کرنے کے عزم کو اجاگر کیا۔ لی شولئی نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو اپنی نیک تمنائیں اور مبارکبادیں بھیجی ہیں اور اس سال فروری میں صدر کے دورے کے دوران ہونے والی ملاقات کو یاد کیا ہے۔ انہوں نے چائنہ ڈیلی میں صدر زرداری کے حالیہ مضمون کو بھی سراہا۔ لی شو لئی نے کہا کہ وہ اور صدر شی جن پنگ صدر آصف علی زرداری کی جانب سے پاک چین شراکت داری کو مضبوط بنانے میں دکھائی جانے والی قیادت کی بہت قدر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بدل رہی ہے لیکن چین اور پاکستان ہمیشہ مضبوط بھائی رہیں گے، آج دنیا کو بارود کی بو کی بجائے کتابوں کی خوشبو کی ضرورت ہے اور وہ اس کی مستحق ہے۔ انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان۔چین دوستی آئندہ برسوں میں مزید فروغ پائے گی۔ علاوہ ازیں صدرمملکت آصف علی زرداری نے چینگڈو میں دوسرے گولڈن پانڈا ایوارڈز انٹرنیشنل کلچر فورم سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو متحد کرنے اور تہذیبوں کو جوڑنے میں فن اور ثقافت کی طاقت کو اجاگر کیا، فورم میں چین کے سینئر رہنماؤں، ثقافتی نمائندوں، فنکاروں اور بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی۔ ہفتے کو ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدرمملکت نے ایوارڈ جیتنے والوں کو مبارکباد دی اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی فنکارانہ کوششیں سرحدوں کو عبور کرتی ہیں اور مشترکہ انسانی اقدار کے ذریعے لوگوں کو اکٹھا کرتی ہیں۔ انہوں نے صوبہ سیچوان کی حکومت، چائنا فیڈریشن آف لٹریری اینڈ آرٹ سرکلز اور فورم کی میزبانی کرنے پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے سیچوان میں گرمجوشی سے مہمان نوازی پر چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو اور سیکرٹریٹ کے رکن اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے وزیر لی شولی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دوسرے گولڈن پانڈا ایوارڈز انٹرنیشنل کلچر فورم کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد بھی دی۔ صدرمملکت آصف علی زرداری نے ”تہذیب کے تبادلے اور باہمی سیکھنے“ کے چین کے وژن کیلئے پاکستان کی مکمل حمایت کو اجاگر کرتے ہوئے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی)، گلوبل سکیورٹی انیشیٹو (جی ایس آئی) اور گلوبل گورننس انیشیٹو (جی جی آئی) کی اہمیت کا ذکر کیا جن کی توجہ پائیدار ترقی، علاقائی استحکام اور مزید بین الاقوامی تعاون پر مرکوز ہے۔ انہوں نے گلوبل گورننس انیشیٹو کی اہمیت پر زور دیا جو تہذیبوں کے تنوع، ثقافتوں کے درمیان مساوات، عوامی تبادلے اور ثقافتی مکالمے کو ”تہذیبوں کے تصادم“ کے بیانیے کے انسداد کے طور پر فروغ دیتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور چین کی پائیدار دوستی باہمی احترام اور تعاون پر کھڑی ہے، دونوں ممالک آئندہ سال سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منانے کی تیاری کر رہے ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ یہ شراکت داری نہ صرف سٹریٹجک ہے بلکہ لوگوں کے درمیان دوستی کے گہرے رشتوں کا زندہ ثبوت بھی ہے۔ انہوں نے ثقافتی تبادلوں کو وسعت دینے، تخلیقی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور افہام و تفہیم اور رواداری کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے چین اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پاکستان کی آمادگی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت امن، خوشحالی اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کیلئے ایک اہم پل ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ دنیا ڈرامائی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، انہوں نے صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تصادم کے بجائے تعاون بات چیت کے ذریعے حل کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات سے بے حد متاثر ہوئے ہیں کہ یہ اقدامات کس طرح انسانیت کی مشترکہ اقدار کی خدمت کرتے ہیں۔