وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سبسڈی دینے پر ہم پر تنقید کی گئی۔
کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتِ حال میں کسان کو سہولت دینا لازم ہے، گندم اگانے والوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ وفاق سے اپیل کی ہے کہ آئی ایم ایف سے بات کریں، بلاول بھٹو نے کسی صوبے سے نہیں وفاق سے بات کی، بلاول بھٹو نے وفاق سے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے بیرونی امداد کی اپیل کی جائے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت سندھ کسان پیکیج پر 55 ارب روپے سے زائد خرچ کرے گی، کسان پیکیج سے 4 لاکھ 4 ہزار 408 کسان شامل ہیں، بلاول بھٹو کی پالیسی سے کسان، مزدور اور غریب کو فائدہ ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی پالیسی کا مقصد کسانوں کو مضبوط کرنا ہے، ملک میں عوام کا ڈیٹا صرف پیپلز پارٹی کی حکومت میں بنایا ہے، اس وقت جو صورتِ حال ہے اس میں لازم ہے کہ کسان سہولت دیں۔
انہوں نے کہا کہ فوڈ سیکیورٹی کے لیے ہمیں کسانوں کو سہولت دینے کی ضرورت ہے، کل چیئرمین بلاول بھٹو نے انقلابی پالیسی کا اعلان کیا، انہوں نے کسانوں کے لیے ریلیف کا اعلان تھا، یہ ریلیف صرف کاشتکار کے لیے نہیں پورے پاکستان کے لیے ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی سیلاب پر سیاست نہیں کر رہی ہے، ہم مشکل کے اس وقت میں اپنے پنجاب کے بھائی بہنوں کے ساتھ ہیں، 22 لاکھ ایکڑ پر گندم کی کاشتکاری کے لیے پروگرام شروع کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ آن لائن شکایت کا نظام بھی بنایا جا رہا ہے، 21 لاکھ گھر بن رہے ہیں، ان گھروں کو دنیا دیکھ سکتی ہے، پنک اسکوٹی اسکیم ابھی بھی چل رہی ہے۔