وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ 2030ء تک عالمی اداروں سے امداد میں ملنے والی ویکسین کی فراہمی بتدریج بند ہو جائے گی، 2030ء سے پہلے ملک کو ویکسین میں ناصرف خود کفیل بلکہ ویکسین برآمد کرنی چاہیے۔
مصطفیٰ کمال نے ڈاؤ یونیورسٹی میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے دفتر کا افتتاح کر دیا۔
اس موقع پر اُنہوں نے اینٹی ریبیز کی ویکسین کی لیبارٹری کا بھی دورہ کیا۔
اِن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی کوشش ہے کہ پولیو سمیت تمام ویکسین ملک میں تیار کی جائیں۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ حکومت ویکسین کی تیاری کے لیے ملک کے سرکاری اور نجی اداروں کو بھرپور سپورٹ کرے گی، ڈاؤ میں تیار ویکسین کی تیاری کی سہولت جدید ترین ہے۔