یونیسکو نے غلط اور گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز تقاریر کے تدارک کے ذریعے اظہارِ رائے کی آزادی کے تحفظ اور ڈیجیٹل دور میں معلومات کی سچائی کو یقینی بنانے سے متعلق پاکستان کی پیش کردہ تجویز کو منظور کر لیا ہے۔
پیرس میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کیے گئے پریس ریلیز کے مطابق یہ تجویز پاکستان کی مستقل مندوب برائے یونیسکو و سفیر ممتاز زہرا بلوچ نے یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ کے 222 ویں اجلاس میں پیش کی۔
پاکستان کی اس تجویز کو مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے رکن ممالک کی وسیع حمایت حاصل ہوئی، جو ایک محفوظ، قابلِ اعتماد اور جامع معلوماتی ماحول کے فروغ کے لیے عالمی برادری کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے، یہ عزم انسانی حقوق، جمہوری اقدار اور معلومات تک عالمی رسائی کے اصولوں پر مبنی ہے۔
یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جیسے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور نیورو ٹیکنالوجی، عالمی سطح پر نئے چیلنجز پیدا کر رہی ہیں۔
بورڈ نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے مطالبہ کیا کہ وہ شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنائیں، مصنوعی ذہانت سے تیار یا تبدیل شدہ مواد کی شناخت اور لیبلنگ کے نظام کو بہتر بنائیں اور تصدیقی اقدامات کو مزید مضبوط کریں۔