شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خوارج کا خودکش حملہ ناکام ہوگیا جس سے 4 خوارجی ہلاک ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خوارج نے سیکیورٹی فورسز پر خودکش حملے کی کوشش کی تھی، ایک خارجی نے بارود سے بھری گاڑی سیکیورٹی فورسز کے کیمپ کی دیوار سے ٹکرائی جو دھماکے سے پھٹ گئی۔
تین مزید خوارجیوں نے کیمپ کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم بروقت اور بہادرانہ کارروائی کے نتیجے میں تینوں خوارجی کیمپ کے باہر ہی ہلاک کردیے گئے۔
اس تمام کارروائی میں سیکیورٹی فورسز کا کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
علاوہ ازیں شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں بھی سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 6 خوارج ہلاک کردیے گئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ٹنگ کلی (دتہ خیل) میں گزشتہ روز انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے اطلاعات کے پیشِ نظر 8 سے 10 روز تک علاقے کی بھرپور نگرانی کی اور 16 اکتوبر کو دہشتگردوں کو گھیرے میں لیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشتگرد جہنم واصل جبکہ 3 زخمی ہوئے، ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں فتنہ الخوارج کا کمانڈر محبوب عرف محمد بھی شامل ہے۔
چار روز میں افغان طالبان کے بھیجے گئے 94 خوارج جہنم واصل کیے جاچکے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آخری خوارج کے خاتمے تک افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک کے دفاع کیلئے ڈٹے رہیں گے۔